میل آن لائن رپورٹ کے مطابق جارج ٹاﺅن یونیورسٹی کے پروفیسر میکاہ شیر کا کہنا ہے کہ ہیکرز کسی بھی یوٹیوب ویڈیو میں خفیہ آواز کے ذریعے کمانڈز شامل کر سکتے ہیں اور اس کے ذریعے موبائل فون کو ہیک کر سکتے ہیں۔
یہ آواز انسانوں کی سمجھ سے بالاتر ہوتی ہے۔ یہ نمبروں کا کھیل ہے۔ اگر 10لاکھ لوگ ہیکرز کی بنائی گئی ویڈیو دیکھتے ہیں تو ان میں سے کم از کم 10ہزار لوگوں کا فون ان کے قریب ہی پڑا ہو گا۔ جس سے ویڈیو میں شامل خفیہ پیغام ان موبائل فونزکے سمارٹ اسٹنٹ 'سیری' یا 'گوگل'کو ایسی ہدایات دے گا جس سے سمارٹ فون کیا جاسکے۔
آج کل کے سمارٹ فونز میں آواز کی پہچان اور سمارٹ اسسٹنٹ فیچرز شامل کیے گئے ہیں ۔ ہیکرز انہی فیچرز کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ یوٹیوب کی ویڈیو میں شامل خفیہ پیغام انسان تو نہیں سمجھ سکتے مگر ہیکر اس پیغام کے ذریعے موبائل فون کو ہدایات دے کر انہیں ہیک کر سکتے ہیں
میکاہ شیر کا کہنا تھا کہ”ہیکر اس طریقے سے سپیکر سے 10فٹ کے فاصلے تک دور پڑے موبائل فون کو بھی ہیک کر سکتے ہیں۔ اس کیلئے ایک تجربہ کیا جس میں شامل خفیہ کمانڈ میں الفاظ'اوکے گوگل' شامل کیے گئے تھے۔ ان خفیہ کمانڈز کے ذریعے ہیکرز فون سے تصاویراور ویڈیوز بنوا کرحاصل کر سکتے ہیں، فون کال کروا سکتے ہیں اور رقم بھی ٹرانسفر کروا سکتے ہیں۔ یہ خفیہ آواز کمپیوٹر کے ذریعے پیدا کرکے ویڈیو میں شامل کی جاتی ہے۔
صارفین کو اس طرح کی ہیکنگ سے بچانے کے لیے موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کو آواز کی پہچان کرنے والے سافٹ ویئر میں فلٹر لگانے چاہئیں جو انسانوں کی آواز کو کمپیوٹر کی پیدا کردہ آواز سے الگ کرکے ان کی شناخت کر سکیں۔ اس کے علاوہ صارفین اپنے موبائل فونز میں اس فیچر کو آف کرکے بھی ہیکرز سے بچ سکتے ہیں۔
https://youtu.be/HvZAZFztlO0
بشکریہ میل آن لائن