Aaj Logo

اپ ڈیٹ 23 نومبر 2016 04:40am

دنیا کے وہ ممالک جہاں ریپ کی شرح سب سے زائد ہے

عصمت دری یا ریپ کا شمار دنیا کے سب سے گھناونے جرم میں ہوتا ہے اور ہر ملک خواتین کو تحفظ دینے کیلئے نہ صرف مختلف اقدامات کرتا ہے بلکہ قانون سازی بھی کرتا ہے تاکہ اس جرم کی روک تھام کی جاسکے لیکن حیران کن امر یہ ہے کہ وہ ممالک جہاں پر سب سے زیادہ ریپ یا عصمت دری کی شرح زیادہ ہے ان میں ترقی یافتہ ممالک بھی شامل ہے، تاہم جن ممالک میں ریپ کی شرح سب سے زائد ہے ان کی تفصیلات ذیل میں بیان کی گئی ہیں۔

امریکا

امریکا دنیا کا سپر پاور ملک ہے لیکن یہ جان کر آپ حیران رہے جائیں گے کہ یہاں پر بھی ریپ کی شرح دنیا کے تمام ممالک سے زیادہ ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق امریکا میں ہر چھ میں ایک خاتون ریپ کا شکار ہوچکی ہے جبکہ کالج جانیوالی لڑکیوں میں سے چودہ سال کی عمر تک کی لڑکیاں یا تو جنسی طور پر ہراساں  یا ریپ کا شکار ہوچکی ہیں۔

برطانیہ

برطانیہ میں بھی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنا اور ریپ کرنے کی شرح سب سے زائد ہے۔ برطانوی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق  اوسط برطانیہ میں ہر سال پچاسی ہزار خواتین ریپ کا شکار ہوتی ہیں۔

فرانس

آپ یہ جان کر حیران ہونگے کہ فرانس بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں پر ریپ کی شرح زیادہ ہے اور انیس سو اسی تک ریپ فرانس میں جرم ہی مانا نہیں جاتا تھا تاہم اب وہاں پر بھی قوانین میں حالیہ دور میں ترامیم کی گئی ہیں۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق فرانس میں سال میں پچھتر ہزار کے قریب ریپ کا گھناونہ جرم واقع ہوتا ہے تاہم اس میں سے صرف دس فیصد متاثرین ہی رپورٹ درج کراتے ہیں۔

جرمنی

جرمنی میں تقریبا دولاکھ چالیس ہزار کے قریب خواتین ریپ کی وجہ سے موت کا شکار ہوچکی ہیں اور وہاں پر رواں سال ہی پینسٹھ لاکھ سات ہزار تین سو چورانوے کے قریب خواتین ریپ کا شکار ہوئی ہیں۔

کینیڈا

اگرچہ کہ کینیڈا کا شمار دنیا کے ترقی یافتہ ملک میں ہوتا ہے تاہم وہاں پر بھی اس جرم کی شرح سب سے زیادہ ہے اور ایک تخمینے کے مطابق پچیس لاکھ سولہ ہزار نو سو اٹھارہ خواتین کو وہاں پر جنسی طور پر ہراساں کیا گیا ہے ۔ پولیس کے مطابق یہ صرف چھ فیصد شرح ہے جو کہ اس جرم کی رپورٹ ہوئی ہے۔

بھارت

بھارت میں چوبیس ہزار سے زائد ریپ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں تاہم حکام کے مطابق ان کیسز کی شرح سب سے زائد ہے جوکہ رپورٹ نہیں ہوئے۔

ایتھوپیا

ایتھوپیا کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر ریپ کی شرح سب میں زائد ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ساٹھ فیصد خواتین کو مبینہ طور پر جنسی طور پر ہراساں کیا گیا ہے جبکہ عام اشخاص کے علاوہ ایتھوپیا کی فوج پر بھی اس جرم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا الزام ہے۔

سری لنکا

سری لنکا میں بھی سیکیورٹی فورسز پر خواتین کو تشدد اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔ اقوام متحدہ کے ایک ذیلی ادارے کے مطابق سرلنکا کے مردوں میں سے چودہ اعشاریہ پانچ فیصد نے اپنی زندگی کے کسی نہ کسی موقعے پر یہ جرم سرزد کیا ہے۔

Read Comments