اکثر بڑے اپنے بچوں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ جماہی نہیں لینی چاہیئے۔ لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو جانور زیادہ دیر تک جماہی لیتا ہے وہ اتنا ہی ذہین بھی ہوتا ہے۔
ماہرین نے ایک تجربے کے دوران تقریباً 29 ممالیہ کی جماہی کے دورانیے کا حساب لگایا۔ اس تجربے سے یہ بات سامنے آئی کہ جن جانور کا دماغی وزن زیادہ تھا ، ان کی جماہی کا دورانیہ کم تھا۔ ان جانوروں میں گوریلا، گھوڑے اور افریقی ہاتھی شامل تھے۔
ان جانوروں کی جماہی کا دورانیہ انسانوں کی جماہی سے بھی کم ہوتا ہےجبکہ انسانوں کے دماغ کا وزن ان جانوروں کے دماغ کے وزن سے زیادہ ہوتا ہے۔
اس تجربے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جماہی کا تعلق جسم کے وزن سے نہیں ہوتا بلکہ دماغی وزن سے جماہی کا تعلق زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ وہ جانور جو زیادہ ذہین ہوتے ہیں وہ مختلف قسم کی جماہیاں لیتے ہیں جبکہ کم ذہین جانور ایک ہی قسم کی جماہی لیتے ہیں۔