اکتیس مئی کا دن تمباکو نوشی کے نقصانات سے آگاہی دلانے کیلئے منایا جاتا ہے اور منعقد ہونے والی بے شمار تقاریب میں تمباکو نوشی سے لاحق ہونے والی بیماریاں کی ایک لمبی فہرست ہر سال گنوائی جاتی ہے اور اس سے بچنے کے طریقے بھی وضع کئے جاتے ہیں۔ تمباکو نوشی جہاں صحت کیلئے نقصان دہ ہے وہیں روز مرہ کے معمولاتِ زندگی پر بھی اثر انداز ہوتی ہے جن کے کئی پہلوں کو تحقیق کی روشنی میں درج ذیل کیا گیا ہے۔ تمباکو نوشی آپ کے ملازمت کے مواقعوں میں حائل ہوتی ہے * رواں برس امریکا کی یونیورسٹی اسٹین فورڈ میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق ایسے بے روزگار افراد جو تمباکو نوشی کے عادی ہوتے ہیں وہ نئی ملازمت حاصل کرنے میں کافی حد تک ناکام رہتے ہیں اور اگر کامیاب ہو بھی جائیں تو وہ نسبتاً سگریٹ نہ پینے والے افراد سے اوسطاً پانچ ڈالر فی گھنٹہ کم اجرت لے پاتے ہیں۔ سگریٹ نوشی کرنے والےافراد موٹاپےکا شکار نہیں ہوتے * سگریٹ میں شامل نیکوٹین بھوک نہیں لگنے دیتا۔ کی گئی متعدد تحقیق کے مطابق سیگریٹ چھوڑنے کے بعد وزن بڑھ جاتا ہے۔ آپ کے بچے دوہری شخصیت (بائے پولر اور سکرٹزوفرینیا) کا شکار ہو سکتے ہیں *