رات کی پرسکون نیند صحت کی ضامن ہے اور اس کی کمی سے انسان کئی طرح کی بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے۔ ماضی میں ہوئے مطالعوں سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ نیند کی کمی دل کی بیماری کا سبب بن سکتی ہے مگر اب نئی ریسرچ نے کہا ہے اس کی کمی آپ کے کولیسٹرول لیول پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
سائنٹیفک رپورٹ میں شائع ہونے والی تازہ تحقیق کے مطابق نیند کی کمی جین میں تبدیلی کا سبب بنتی ہے جس کی وجہ سے کولیسٹرول لیول متاثر ہوتاہے۔ تحقیق میں یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ جو لوگ نیند کی کمی کا شکار ہوتے ہیں ان میں ایچ ڈی ایل یعنی ہائی ڈینسٹی لائپوپروٹین جو کہ اچھا کولیسٹول کہلاتا ہے اس کی کمی ہوتی ہے۔ ایچ ڈی ایل کولیسٹول برے کولیسٹرول یعنی ایل ڈی ایل کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ برا کولیسٹرول شریانوں میں جم کرانہیں تنگ کردیتا ہے جس سے دل کے دورے اور اسٹروک کا خطرہ برھ جاتا ہے۔
صحت کا ضامن ایچ ڈی ایل کولیسٹرول دل کے دورے سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس بات کو جاننے کے لئے ایک تجربہ کیا گیا جس میں ایک لیبارٹری میں اکیس لوگوں کو پانچ راتوں تک سلا کر ان کی نیند کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں چودہ افراد کو رات میں صرف چار گھنٹے سونے کے لئے کہا گیا جبکہ باقی سات افراد نے رات میں مکمل نیند لی۔ نیند کی کمی لئیپوپروٹین کی باقاعدگی کو برقرار رکھنے والے جین کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے۔ اس مطالعے کے دوران تمام افراد کے خون کا ٹیسٹ کیا گیا تاکہ جین کی کارکردگی اورلائپوپروٹین کے لیول کا جائزہ لیا جاسکے۔
اس کے بعد دونوں گروپ کا موازنہ کرکے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا جن افراد نے رات میں کم نیند لی ان کے جین کی کارکردگی متاثر ہوئی جوکہ لائپوپروٹین یعنی کولیسٹرول لیول کو توازن میں رکھتا ہے۔ اسی طرح کا ایک اورمطالعہ بڑے پیمانے پر کیا گیا جس میں دوہزار سات سو انتالیس فراد کا ڈیٹا حاصل کیا گیا۔ دونوں مطالعوں سے حاصل ہونے والے نتائج اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ نیند کی کمی جین کی کاکردگی کو متاثر کرتی ہے جو اچھے کولیسٹرول ایچ ڈی ایل کے لیول کو کم کردیتی ہے جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے