پیداواری ہدف میں چار بار کمی کے باوجود رواں سال کپاس کی متوقع پیداوار حاصل نہ ہوسکی، پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے روئی کی پیداوار میں کمی سے معیشت کو اربوں روپے نقصان پہنچا۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی نے کاٹن ائیر دوہزار پندرہ سولہ کے لیے کپاس کے پیداواری ہدف میں چار مرتبہ کمی کی، جس کے بعد پیداواری ہدف ایک کروڑ آٹھ لاکھ پچاس ہزار بیلز رہ گیا۔
اس کے باوجود فصلی بیماریوں، موسمیاتی تبدیلیوں، ناقص بیج، پیداواری لاگت میں اضافے اور کپاس کی کم قیمت کے باعث پیدواری ہدف کے حصول میں ناکامی ہوئی، اعدادوشمار کے مطابق رواں سال کے دوران کپاس کی مجموعی پیداوار صرف ستانوے لاکھ اڑسٹھ ہزار گانٹھیں رہی۔
پنجاب میں کپاس کی پیداوار کا تخمینہ چوہتر لاکھ گانٹھ اور سندھ میں چونتیس لاکھ بیلز تھا۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مقامی طلب پوری کرنے کے لئے کپاس درآمد کرنا پڑے گی، جس سے معیشت کو نقصان ہوگا۔