دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ کوانٹم کمپیوٹرز جیسی نئی ٹیکنالوجیز کیلئے مختلف اجزا کی ضرورت بڑھ رہی ہے اور ’کریٹیکل منرلز‘ یا اہم معدنیات اس ترقی کیلئے بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان، جو قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، بین الاقوامی توجہ کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
حالیہ دنوں میں امریکہ نے پاکستان کی معدنی دولت میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس سے پہلے امریکہ یوکرائن کے معدنی وسائل میں دلچسپی ظاہر کرچکا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے سینیئرعہدیدار ایرک میئر نے 8 اور 9 اپریل کو اسلام آباد کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، ’اہم معدنیات ہماری جدید ترین ٹیکنالوجیز کے لیے خام مال ہیں۔ صدر ٹرمپ واضح کر چکے ہیں کہ ان عناصر کے متنوع اور قابلِ بھروسہ ذرائع کا حصول امریکہ کے لیے ایک اسٹریٹیجک ترجیح ہے۔‘
وزیراعظم کی امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی معدنی دولت اگر شفاف، پائیدار اور ذمہ دارانہ انداز میں استعمال کی جائے تو یہ نہ صرف پاکستان کی معیشت کو تقویت دے سکتی ہے بلکہ امریکہ کے تکنیکی شعبوں میں بھی ایک مستحکم بنیاد فراہم کر سکتی ہے۔
ایرک کا کہنا تھاکہ پاکستان کے معدنی وسائل کو ذمہ دارانہ اور شفاف طریقے سے ڈیولپ کیا جائے تو یہ امریکہ اور پاکستان دونوں کیلئے سود مند ثابت ہوسکتے ہیں۔
ایرک میئر نے وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیرداخلہ محسن نقوی، اور وزیر پیٹرولیم مصدق ملک سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں تجارتی تعاون، سرمایہ کاری، معیشتی انضمام اور انسدادِ دہشتگردی کے معاملات زیر بحث آئے۔
آرمی چیف سے امریکا کے اعلیٰ سطح کے وفد کی ملاقات
یہ دورہ اس حقیقت کو نمایاں کرتا ہے کہ پاکستان نہ صرف خطے میں ایک اسٹریٹیجک پارٹنر ہے بلکہ اس کے قدرتی وسائل عالمی طاقتوں کے لیے کلیدی اہمیت رکھتے ہیں۔ امریکہ اس موقع کو نہ صرف معدنیات کے حصول کے لیے بلکہ پاکستان میں اقتصادی استحکام، روزگار کے مواقع اور ٹیکنیکل تعاون کے لیے بھی استعمال کرنا چاہتا ہے۔
اس دورے کے دوران ایرک میئر نے پاکستانی پالیسی ماہرین، امریکی چیمبرز آف کامرس کے اراکین، اور امریکی تعلیمی پروگرامز کے سابق طلبہ سے بھی ملاقات کی۔ ان روابط کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح پر تعلقات کو مزید مضبوط بنانا تھا۔
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا کامیاب انعقاد، عالمی سرمایہ کاروں کی بھرپور شرکت
پاکستان کی معدنیات کا شفاف اور ذمہ دارانہ استعمال، عالمی معیار کے مطابق سرمایہ کاری، اور امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک کے ساتھ اشتراک نہ صرف پاکستان کی معیشت کو نئی سمت دے سکتا ہے بلکہ دونوں اقوام کے درمیان دیرپا تعلقات کی بنیاد بھی رکھ سکتا ہے۔ یہ تعاون پاکستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار، تربیت، اور تکنیکی ترقی کے دروازے کھول سکتا ہے جبکہ امریکہ کو وہ قیمتی وسائل میسر آ سکتے ہیں جن پر اس کی جدید معیشت کا انحصار ہے۔