موسم گرما کے درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ، تربوز جیسے تازہ پھلوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ پھلوں کی ملاوٹ پر تشویش بھی بڑھ گئی ہے۔
تربوز ایک مشہور موسمی پھل ہے جو 90 فیصد سے زیادہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ وٹامن اے، سی اور بی6، اور اینٹی آکسیڈینٹس جیسے لائکوپین سے بھرپور ہوتا ہے۔ تربوز میں پوٹاشیم، میگنیشیم اور امینو ایسڈ سائٹرولین بھی پایا جاتا ہے، جو قلبی صحت اور پٹھوں کی بحالی میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
تاہم، کچھ بیچنے والے تربوز کے رنگ کو مصنوعی طور پر بڑھا سکتے ہیں یا انہیں زیادہ دلکش بنانے کے لیے کیمیکلز استعمال کر سکتے ہیں۔ صارفین کو محفوظ انتخاب کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے، یہاں 10 اہم نکات دیے گئے ہیں جن کے ذریعے آپ صحیح تربوز منتخب کر سکتے ہیں۔
ایسے تربوز کا انتخاب کریں جو یکساں شکل کے ہوں۔ اگر تربوز کی شکل غیر متوازن ہو یا اس میں پھولے ہوئے حصے ہوں تو یہ ناہموار پکنے یا خراب نشوونما کی نشاندہی کرتا ہے، جو تربوز کی کوالٹی پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
تربوز کو کاٹ کر اس کےگودے پر روئی کی گیند رگڑیں۔ اگر روئی سرخ رنگ میں تبدیل ہو جائے، تو یہ اس بات کا اشارہ ہو سکتا ہے کہ تربوز میں رنگ بڑھانے کے لیے مصنوعی کیمیکلز یا رنگ استعمال کیے گئے ہیں۔ ایسے تربوز سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ آپ کی صحت کے لیے مضر ہوسکتے ہیں۔
تربوز کو اپنی انگلیوں سے ہلکے سے تھپتھپائیں۔ ایک پکا ہوا تربوز گہری، کھوکھلی آواز پیدا کرے گا، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ رسیلے اور کھانے کے لیے تیار ہے۔
ایک بھاری تربوز عام طور پر زیادہ پانی سے بھرا ہوتا ہے، جو اس کے بہتر رس اور ذائقے کی نشاندہی کرتا ہے۔
تربوز کی جلد پر چھوٹے بھورے دھبے یا لکیریں، جنہیں شوگر کے دھبے کہا جاتا ہے، اس بات کا اشارہ ہوتی ہیں کہ پھل میں شوگر کی مقدار زیادہ اور مٹھاس اچھی ہے۔
تربوز کے نیچے کی رنگت کریمی پیلے رنگ کی ہونی چاہیے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ پھل قدرتی طور پر بیل پر پک کر آیا ہے۔
تربوز کے کٹے ہوئے ٹکڑوں کو گلاس پانی میں رکھیں۔ اگر پانی کا رنگ بدل جائے تو یہ مصنوعی رنگ کے استعمال کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
گہرے سبز رنگ اور دھاریوں والے تربوز کا انتخاب کریں۔ پیلے یا نرم تربوز سے پرہیز کریں۔
پھل کےگودے پر سفید کاغذ یا ٹشو رگڑیں۔ اگر رنگ کاغذ پر چپک جائے تو اس میں کیمیکل موجود ہونے کا امکان ہو سکتا ہے۔
تربوز کی بیرونی سطح پر کوئی کاٹنے کے نشانات نہ ہوں، کیونکہ یہ اسٹوریج میں کیڑوں یا چوہوں کے حملے کا نتیجہ ہو سکتے ہیں۔