بھارتی فضائیہ کے متعدد جنگی اور تربیتی طیاروں کے تسلسل سے پیش آنے والے حادثات نے نہ صرف بھارت کی فضائی صلاحیت پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں بلکہ مودی سرکار کی دفاعی پالیسیوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا اور دفاعی ماہرین کے مطابق، بھارتی فضائیہ اندرونی طور پر تکنیکی خرابیوں، تربیتی کمزوریوں اور غیر پیشہ ورانہ کارکردگی کا شکار ہو چکی ہے اور اس کا خطے کی طاقتور ایئر فورس بننے کا خواب اب ملبے کا ڈھیر بنتا جا رہا ہے۔
بھارت کی خطے میں جنگ پھیلانے کی ایک اور کوشش بے نقاب
رپورٹس کے مطابق، گزشتہ ایک سال کے دوران بھارتی فضائیہ کو کم از کم ایک درجن سے زائد فضائی حادثات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں تربیتی طیارے، جنگی جہاز اور ہیلی کاپٹرز شامل ہیں:
ہر حادثے کے بعد ”تکنیکی خرابی“ کو وجہ قرار دیا جاتا ہے، مگر دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل مسئلہ بھارتی فضائیہ کی ناقص تربیت، نچلے درجے کی دیکھ بھال اور غیر ذمہ دار قیادت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب محض اتفاق نہیں، بلکہ مودی حکومت کی کرپشن، نااہلی اور فوجی اداروں پر ذاتی مفادات کی چھاپ کا نتیجہ ہے۔
بھارتی طیارے کٹی پتنگوں کی طرح گرنے لگے
دفاعی تجزیہ کاروں نے یہ بھی نشاندہی کی ہے کہ بھارت جیسے ملک میں، جہاں فضائی طاقت کو خطے میں طاقت کا توازن قائم رکھنے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، وہاں اس نوعیت کے تسلسل سے پیش آنے والے حادثات انتہائی تشویشناک ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہر حادثے کے بعد انکوائری کا اعلان تو کیا جاتا ہے، لیکن نتائج کبھی سامنے نہیں لائے جاتے۔
متنازع وقف بل کے خلاف بھارت بھر میں شدید احتجاج، مودی سرکار کا مسلمانوں پر ایک اور وار
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک ایسی فضائیہ، جو ابھی نندن جیسے پائلٹ کو تمغے عطا کرے، اس سے پیشہ ورانہ کارکردگی کی توقع رکھنا مشکل ہے۔ حالیہ حادثات نے بھارتی فضائیہ کی اصل صلاحیت، تیاری اور اعتماد کو بے نقاب کر دیا ہے۔
بھارت میں طیاروں کے گرنے کے بعد سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل بھی تیز ہوتا جا رہا ہے، جہاں لوگ مودی سرکار سے جواب طلب کر رہے ہیں کہ آخر کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود فضائیہ کیوں محفوظ نہیں؟