اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی کو خطرناک علاقہ قرار دیے جانے اور متعدد علاقوں کو خالی کرنے کے نئے حکم کے بعد غزہ کے مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
اسرائیل کے فضائی حملے کئی گھنٹوں سے جاری ہیں، جس میں 300 سے زاید اموات ہو چکی ہیں اور درجنوں افراد زخمی ہیں۔ تاہم غزہ کے مختلف علاقوں سے لوگ ان علاقوں کی طرف جا رہے ہیں جنہیں وہ محفوظ سمجھتے ہیں۔
اسرائیلی حکام نے غزہ کے مکینوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خان یونس اور غزہ شہر کے مغربی حصوں میں پناہ لیں۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے ترجمان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کی ساری سرحد اس وقت سرخ زون میں ہے اور لوگوں کو ان علاقوں سے نکل جانے کی ہدایت کی گئی ہے جن میں بیت ہانون، خزہ، عبسان الکبیرہ اور الجدیدہ شامل ہیں۔
اسرائیلی فورسز کے ترجمان نے مزید کہا کہ لوگوں کو غزہ شہر کے مغرب میں اور خان یونس میں موجود شیلٹرز میں فوری طور پر پناہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس پیشرفت سے غزہ کے مکینوں میں مزید بے چینی اور خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔