ذیابیطس کے مریضوں کے لیے روزمرہ کی خوراک میں تبدیلیاں کرنا ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔ بہت سی قربانیاں دینی پڑتی ہیں، جیسے اپنے پسندیدہ اسنیکس کو ترک کرنا اور میٹھے مشروبات سے بچنا۔ لیکن کیا ہوگا اگر آپ ان چیزوں کا لطف اٹھا سکیں، بغیر کسی خطرہ کے؟ یہ ممکن ہو سکتا ہے۔
فٹنس کوچ رالسٹن ڈی سوزا نے اپنے انسٹاگرام پیج پر چار فوڈ ہیکس شیئر کیے ہیں جو آپ کے بلڈ شوگر کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
روٹی میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ خون میں شکر کی سطح کو تیزی سے بڑھا دیتی ہے۔ تاہم، آپ اس سے بچ سکتے ہیں۔
گھر کا بنا کھانا پیٹ بھاری کیوں کردیتا ہے، اس سے کیسے بچا جائے؟
رالسٹن کا مشورہ ہے کہ روٹی کے ٹکڑے کو ٹوسٹ کریں یا اسے منجمد کرکے پھر ٹوسٹ کریں۔ ایسا کرنے سے گلیسیمک انڈیکس تقریباً نصف تک کم ہو سکتا ہے کیونکہ زیادہ مزاحم نشاستہ بن جاتا ہے، جس سے بلڈ شوگر کی سطح پر اثر کم ہوتا ہے۔
اگر آپ کیلے کے شوقین ہیں، تو پکے ہوئے کیلے کی جگہ کچے سبز کیلے کھانے پر غور کریں۔ کچے کیلے میں پکے ہوئے کیلے کے مقابلے میں 20 گنا زیادہ مزاحم نشاستہ ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ آپ کی بلڈ شوگر کی سطح میں اتنی تیزی سے اضافہ نہیں ہوگا۔
ذیابیطس کے مریضوں کو اکثر مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سفید چاول جیسے زیادہ گلیسیمک انڈیکس (GI) والی غذاؤں کا استعمال محدود کریں۔
فٹنس کوچ کے مطابق، اگر آپ پہلے چاول پکائیں اور پھر اسے فریج میں رکھیں تو اس میں مزاحمتی نشاستہ بڑھ جاتا ہے۔ جب ایسا ہوتا ہے تو سفید چاول کا گلیسیمک انڈیکس کم ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ مزید یہ کہ آپ کم کیلوریز بھی جذب کر سکتے ہیں۔
سفید چاول کی طرح آلو میں بھی مزاحم نشاستہ بڑھ جاتا ہے جب پہلے پکایا جائے اور پھر فریج میں رکھا جائے۔ اس کے علاوہ آلو کا گلیسیمک انڈیکس کم ہو جاتا ہے۔ ایسا کرنے سے نہ صرف آپ کے بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی بلکہ آنتوں کے فائدہ مند بیکٹیریا کو کھلا کر آنتوں کی صحت میں بھی بہتری آئے گی۔
دوسری طرف، کچھ غذائیں خون میں شکر کی سطح میں تیزی سے اضافے کا سبب بن سکتی ہیں۔ شکر، زیادہ کاربوہائیڈریٹس، سیچوریٹڈ اور ٹرانس فیٹس، اور پروسیسڈ فوڈز جیسی غذاؤں کو محدود کرنا یا ان سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔ ان میں فرنچ فرائز، فروٹ جوس، کوکیز، کیک، آئس کریم، برگر، سفید پاستا اور بہت کچھ شامل ہیں۔
بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے بہترین غذائیں
بلڈ شوگر کی سطح کو بہتر رکھنے کے لیے ایسی غذائیں کھانا ضروری ہے جو فائبر، پروٹین اور کم گلیسیمک انڈیکس (GI) پر مشتمل ہوں۔ ایسی غذائیں آپ کے خون میں شکر کی سطح کو تیزی سے بڑھنے سے روکتی ہیں اور اس کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ ان میں درج ذیل غذائیں شامل ہیں.
ان میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو بلڈ شوگر کی سطح کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
جیسے بروکولی، پالک، اور دیگر سبز پتے والی سبزیاں، یہ خون میں شکر کی سطح پر کم اثر ڈالتی ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں۔
جئی، کوئنو اور بھورے چاول جیسے اجزاء کم گلیسیمک انڈیکس رکھتے ہیں اور آپ کی توانائی کو برقرار رکھتے ہیں۔
بلڈ شوگر کو کنٹرول نہ کرنے والی غذائیں
اگر آپ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں تو کچھ غذاؤں سے پرہیز کرنا بہت ضروری ہے جو خون میں شکر کی سطح کو فوری طور پر بڑھا سکتی ہیں۔ ان غذاؤں میں شامل ہیں۔
شکر والی مصنوعات، جیسے میٹھے مشروبات، کوکیز، کیک، آئس کریم وغیرہ۔
کاربوہائیڈریٹس، سفید روٹی، سفید پاستا، اور دیگر پروسیسڈ کاربوہائیڈریٹس۔
سیچوریٹڈ اور ٹرانس فیٹس، ان میں موجود چکنائی کی زیادہ مقدار بلڈ شوگر کی سطح پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
پروسیسڈ فوڈز، فرنچ فرائز، برگر اور دیگر فاسٹ فوڈز کو محدود یا ان سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔