Aaj Logo

شائع 18 مارچ 2025 11:37am

مسجد نبوی ﷺ کے صحن میں خودکار دیو ہیکل چھتریاں، جدید انجینئرنگ کا شاہکار

Welcome

مسجد نبوی ﷺ، جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے عقیدت و احترام کا مرکز ہے، جدید دور میں نہ صرف روحانی بلکہ تکنیکی ترقی کا بھی ایک منفرد نمونہ ہے۔ یہاں عبادت کے لیے آنے والے لاکھوں زائرین کو سخت دھوپ اور بارش سے محفوظ رکھنے کے لیے 250 خودکار دیو ہیکل چھتریاں نصب کی گئی ہیں، جو جدید انجینئرنگ کی اعلیٰ مہارت کا ثبوت ہیں۔

چھتریوں کا خودکار نظام، تکنیکی برتری کی مثال

یہ خودکار چھتریاں ایک مرکزی کنٹرول روم کے ذریعے منظم کی جاتی ہیں، جو مسجد نبوی ﷺ کے پارکنگ ایریا میں قائم ہے۔ یہ حیران کن معلومات العربیہ کے فلیگ شپ پروگرام ’من الحرمین‘ میں ان دیو ہیکل چھتریوں سے متعلق نمائندہ سلطان السلمی نے اپنی خصوصی ویڈیو رپورٹ میں بیان کیں، جو واقعی حیران کن اور شاندار ہیں۔ ان کے مطابق، یہ چھتریاں طلوع آفتاب سے 15 منٹ پہلے کھلتی ہیں اور غروب آفتاب سے 45 منٹ پہلے بند کر دی جاتی ہیں، تاکہ زائرین کو دن بھر دھوپ اور موسم کی شدت سے محفوظ رکھا جا سکے۔

وسیع رقبے پر سایہ فگن چھتریاں

مسجد نبوی ﷺ کے صحن میں نصب یہ چھتریاں ’1 لاکھ 40 ہزار مربع میٹر‘ رقبے کا احاطہ کرتی ہیں اور ان کے سائے میں بیک وقت 2 لاکھ 30 ہزار افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف عبادت گزاروں کو سکون بخش سایہ فراہم کرتی ہیں بلکہ موسم کی شدت جیسے شدید دھوپ اور بارش سے بھی محفوظ رکھتی ہیں۔

مدینہ منورہ کی بادلوں والی مسجد، جہاں حضرت محمد ﷺ نے دو مرتبہ عید کی نماز ادا فرمائی

انجینئرنگ کی پیچیدگی اور ڈیزائن کی انفرادیت

انجینئر عبداللہ المحمدی کے مطابق، ان چھتریوں کو منفرد جیومیٹریکل ڈیزائن کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ ان کی اونچائی ایک دوسرے سے مختلف رکھی گئی ہے تاکہ ان کے بند ہونے کے دوران کسی بھی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔

نیچے والی چھتری کی بلندی 14 میٹر 40 سینٹی میٹر ہے اور اوپر والی چھتری کی بلندی 15 میٹر 30 سینٹی میٹر ہے۔جب تمام چھتریاں بند ہوتی ہیں، تو ان کی مجموعی بلندی 120 میٹر 70 سینٹی میٹر ہو جاتی ہے۔

یہ چھتریاں نہ صرف تکنیکی لحاظ سے حیران کن ہیں بلکہ 40 ٹن وزنی ایک چھتری 25 میٹر کے دائرے میں سایہ فراہم کرتی ہے۔ ہر چھتری کے اوپر تاج اور نیزے کی شکل کا دلکش ڈیزائن بنایا گیا ہے، جو تانبے سے تیار کردہ اور سونے کے ملمع سے آراستہ ہے۔ انجینئر عبداللہ المحمدی مزید وضاحت کرتے ہیں کہ یہ چھتریاں ایک جدید خودکار نظام کے تحت کام کرتی ہیں، جو ان کے کھلنے اور بند ہونے کے عمل کو آسان اور محفوظ بناتا ہے۔

مدینہ منورہ کا تاریخی سلمان فارسی کنواں کھول دیا گیا

مسجد نبوی ﷺ میں نصب یہ خودکار چھتریاں نہ صرف عبادت گزاروں کو سہولت فراہم کرتی ہیں بلکہ اسلامی فنِ تعمیر اور جدید انجینئرنگ کا ایک نادر امتزاج بھی پیش کرتی ہیں۔ یہ بے مثال نظام اللہ کے مہمانوں کے لیے راحت اور سکون کا ذریعہ ہے، اور اس کی تکنیکی مہارت اسلامی دنیا کے لیے ایک قابلِ فخر سرمایہ ہے۔

یہ معلومات دنیا بھر کے لیے حیران کن اور قابلِ تعریف ہیں کہ مسجدِ نبوی ﷺ جیسے مقدس مقام پر جدید انجینئرنگ کا ایسا شاہکار موجود ہے جو لاکھوں زائرین کو آرام اور سہولت فراہم کرتا ہے۔ لیکن مسلمانوں کے لیے تو یہ محض تکنیکی ترقی کی خبر نہیں، بلکہ عشق و عقیدت کی ایک زندہ تعبیر ہے۔

مسجدِ نبوی ﷺ محض ایک عبادت گاہ نہیں، بلکہ یہ وہ مقام ہے جہاں آقا ﷺ کے مقدس نقوش ثبت ہیں، جہاں آپ ﷺ کے عاشقین دل کی گہرائیوں سے سر جھکاتے ہیں، اور جہاں کی ہر دیوار، ہر ستون، ہر صحن ایمان والوں کے دلوں میں محبت کی شمعیں روشن کرتا ہے۔ ان چھتریوں کا سایہ محض دھوپ اور بارش سے بچانے کا ذریعہ نہیں، بلکہ یہ اس عظیم مقام کی شان و شوکت میں ایک اور اضافہ ہے، جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں میں مزید عقیدت، محبت اور روحانی سکون کا ذریعہ بنتا ہے۔

Read Comments