کراچی میں شارع فیصل پر گیسٹ ہاؤس سے خاتون کی لاش برآمد ہوئی ہے جس کے بعد مقتولہ کے والد کی مدعیت میں سابقہ شوہر پر مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
متن کے مطابق مقتولہ بیٹی اور ایک رشتہ دار خاتون کے ہمراہ نرسری میں موجود تھی کہ ملزم گیسٹ ہاؤس میں لے گیا اور چھری کے وار سے قتل کردیا۔
مقدمہ کا متن کے مطابق پونے گیارہ بجے میری بھتیجی نادیہ نے اطلاع دی میری بیٹی ارم کو اس کے سابقہ شوہر نے قتل کردیا ہے۔ جب میں اپنے بھائی نصیر کے ہمراہ گیسٹ ہاؤس میں پہنچا تو ارم کی لاش واش روم میں موجود تھی۔
کراچی میں پولیس کے ہاتھوں 2 گھنٹے میں 3 ملزمان ہلاک، 5 زخمی حالت میں گرفتار
متن میں کہا گیا کہ کل شام ارم اپنی بیٹی انابیہ اور رشتہ دار خاتون سائرہ کے ہمراہ مزدوری کے لیے نرسری کے مقام پر موجود تھی اس کے سابقہ شوہر محمد عادل نے ارم کو کہا کہ تم سے ضروری بات کرنی ہے، وہ ارم کو لے کر گیسٹ ہاؤس کی دوسری منزل پر لے گیا، وہاں ارم کو تیز دھار چھری کے وار سے قتل کردیا۔
متن میں خاتون کے والد نے کہا کہ میرا دعویٰ ہے کہ ارم کو عادل نے قتل کیا اس کے خلاف کاروائی کی جائے۔
پولیس کے مطابق ملزم وردات کے بعد فرار ہے، جس کی گرفتاری کی کوشش جاری ہے۔
شاہراہ فیصل نرسری گیسٹ ہاؤس سے خاتون کی لاش ملنے کے واقعے کے بعد مقتولہ ارم کے ورثا نے لاش کے ہمراہ پریس کلب کے باہر احتجاج شروع کر دیا۔
ورثا کا الزام ہے کہ ارم کو اس کے شوہر عادل نے قتل کیا ہے، شوہر بہلا پھسلا کر بات کرنے کیلئے مقتولہ کو گیسٹ ہاؤس لے کر گیا تھا۔
ورثا کا کہنا ہے کہ شوہر عادل نے کیک خرید کراس میں نشہ آور چیز ملا کر ارم کو کھلائی، بےہوشی کے بعد شوہر نے خنجر سے اسے قتل کیا اور فرار ہوگیا۔
ورثا کا احتجاج کرتے ہوئے کہنا ہے کہ پولیس نےایک ملزم کوپکڑا اور چھوڑ دی، جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا لاش نہیں اٹھائیں گے۔