لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کسی بھی مقدمے میں ملزمان کا گواہوں کے بیانات پر جرح کا حق ختم نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے فراڈ کے ایک مقدمے میں جرح کے حق کو ختم کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا اور ٹرائل کورٹ کو حکم دیا کہ ملزمان کو گواہوں پر جرح کرنے کا آخری موقع دیا جائے۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے گیارہ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ اگر ملزمان پھر بھی جرح نہ کریں، تو ٹرائل کورٹ خود ڈیفنس کونسل مقرر کر کے جرح کروائے۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملزم کو عدالتی نظام سے کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اگر کوئی ملزم جان بوجھ کر جرح کے لیے وکیل پیش نہ کرے، تو عدالت کو خود ڈیفنس کونسل مقرر کر دینا چاہیے۔