سندھ کے ضلع عمرکوٹ میں 712 اساتذہ مفرور اور غیر حاضر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سردارعلی شاہ کے آبائی ضلع عمرکوٹ میں 712 اساتذہ مفرور اور غیر حاضر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
بائیو میٹرک رپورٹ کے مطابق میر پورخاص ڈویژن میں 415 اساتذہ غیرحاضر ہیں، اس ضمن میں ڈائریکٹرتعلیم کی تحت تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
سرکاری اسکولوں سے مفرور ملازمین کو نوکری سے نکالنے کا فیصلہ
چیف مانیٹرنگ آفیسر (بائیو میٹرک)کی جانب سے کی گئی چھان بین کے بعد 3,332 اساتذہ کو مفرور اور غیر حاضر قرار دے کر ان کی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔
بائیو میٹرک ریکارڈ کے مطابق غیر حاضر اساتذہ کا تعلق پرائمری اور سیکنڈری سیکشن دونوں سے ہے ۔ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع اور اساتذہ کی تعداد درج ذیل ہے ، پرائمری سیکشن میں عمرکوٹ کے 618 اساتذہ، تھرپارکرکے 399 اساتذہ اپنی ڈیوٹی سے غائب ہیں۔
ضلع میرپورخاص کے 82 ، سانگھڑ کے 986 ، شہید بینظیر آباد کے 187، نوشہرو فیروز کے 79 شامل ہیں جبکہ سیکنڈری سیکشن میں عمرکوٹ کے 94 اساتذہ، تھرپارکرکے 167، میرپورخاص کے 55 شامل ہیں۔
محکمہ تعلیم سندھ کا ایکشن، 9 غیر حاضر اساتذہ برطرف
دلچسپ امر یہ ہے کہ صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاہ کے آبائی ضلع عمرکوٹ میں بھی بڑی تعداد میں غیر حاضر اساتذہ کی نشاندہی ہوئی ہے۔
ڈویژنل ڈائریکٹر ایجوکیشن نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور پہلے مرحلے میں سیکنڈری سیکشن کے 50 اور پرائمری سیکشن کے 150 سے زائد اساتذہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
ضلعی ایجوکیشن افسر عنایت کبہار نے غیر حاضر اور مفرور اساتذہ کو فوری طور پر دفتر میں طلب کر لیا، جبکہ ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن جمیل قریشی بھی اسکروٹنی کے لیے عمرکوٹ پہنچ گئے ہیں۔