بھارت کے ایک چھوٹے سے گاؤں ”تلسی“ نے ویڈیو مواد کی تخلیق کا مرکز بن کر شہرت حاصل کرلی۔
بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں تلسی نامی چھوٹے سے گاؤں سے پہلی مرتبہ ایک یوٹیوب چینل منظرعام پر آیا اور کچھ ہی عرصے میں اس قدر مشہور ہو گیا کہ مقامی انتظامیہ کو وہاں ایک اسٹوڈیو کھولنا پڑا۔
تلسی گاؤں یوٹیوب پر ایک سنسیشن بن چکا ہے، جہاں 1,000 سے زائد رہائشی ویڈیو مواد تخلیق کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں 40 فعال چینلز اور 1,000 سے زیادہ ویڈیوز بن چکی ہیں۔
دنیا کا انوکھا گاؤں جہاں 400 سے زائد جڑواں بہن بھائی رہتے ہیں
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ کامیڈی چینل تلسی کے گائوں کے رہائشی گیاندرا شوترا نے 2018 میں اپنے ایک دوست کے ساتھ شروع کیا تھا جس پر اچھا رسپانس ملا اور لوگوں نے بہت زیادہ پسند کیا۔
گیاندرا شوترا بالی وڈ سے متاثر تو تھے ہی، انہوں نے 2014 میں بینکنگ کی نوکری چھوڑی اور ایک شاندار فلم بنانے کا خواب دیکھنے لگے۔
پاکستان کا وہ گاؤں جہاں یوٹیوبرز کی بھرمار نے سوشل میڈیا ہلا ڈالا
فلم انڈسٹری میں نہ تو کوئی واقفیت تھی اور نہ ہی فلم کا تجربہ رکھتے تھے لیکن گیاندرا شوترا نے ہاتھ پاؤں مارنا شروع کیے اور بالآخر فلم بنا ڈالی۔ ’فلم پر اچھا رسپانس آیا اور لوگوں کو پسند آئی جس سے ہمیں بہت زیادہ حوصلہ ملا۔‘
بعد ازاں 2018 میں گیاندرا شوترا نے اپنی ریاست چھتیس گڑھ کے نام سے یوٹیوب چینل بنایا اور اپنے محلے داروں اور گاؤں کے دیگر افراد کو بھی ویڈیوز میں شامل کرنا شروع کر دیا۔’
گیاندارا شوترا نے بتایا کہ پندرہ ہزار کی آبادی والے گاؤں تلسی سے یہ پہلا یوٹیوب چینل تھا جس نے اس گاؤں کو نئی پہچان دی۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں یوٹیوب اتنی بڑی چیز نہیں تھی، مجھے اور میرے دوست کو شروع میں ایڈیٹنگ کے بارے میں بالکل علم نہیں تھا۔
صرف ایک خاتون پر مشتمل دنیا کا واحد چھوٹا ترین گاؤں
انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ریہرسل کرتے، پھر ریکارڈ کرتے اور اس کو اپلوڈ کرتے۔ بعد میں ہمیں ایڈیٹنگ کا پتا چلنا شروع ہوا اور آہستہ آہستہ انٹرنیٹ سے سیکھنا شروع کی۔
اس یوٹیوب چینل کو شروع ہوئے اب سات سال کا عرصہ گزر چکا ہے اور اس دوران گیاندرا شوترا کا کام اس قدر بڑھ گیا کہ اب 200 افراد کی ٹیم ان کے ساتھ کام کرتے ہے۔
تلسی کے اکثر نوجوان اور بڑی عمر کے افراد بھی گیاندرا شوترا سے متاثر ہو کر ان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔
اس گاؤں سے تقریباً 40 یوٹیوب چینل چلتے ہیں جو ان کے لیے کمائی کا ذریعہ ہیں۔ میرے چینل کے ایک لاکھ 27 ہزار سبسکرائبرز ہیں اور ماہانہ ہم 35 ہزار روپے (410 ڈالر) کماتے ہیں۔چینل
سوشل میڈیا اور کانٹینٹ کریشن میں تلسی کے رہائشیوں کی دلچسپی دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے گاؤں میں ”ہمر فلیکس“ کے نام سے ڈیجیٹل اسٹوڈیو سیٹ اپ کیا ہے۔
اس اسٹوڈیو میں کیمروں، گمبل اور کمپیوٹر سمیت ہر قسم کے ساز و سامان سمیت دیگر سہولیات موجود ہیں۔
ویلیج کمیٹی کے سربراہ گلاب سنگھ یاداو کا کہنا ہے کہ اس اسٹوڈیو کا مقصد دراصل مقامی ٹیلینٹ کو سراہنا ہے، امید ہے کہ مزید ٹیلنٹ سامنے آئے گا اور یہ بین الاقوامی سطح پر دکھائی جانے والی فلمیں بنائیں گے۔