Aaj Logo

اپ ڈیٹ 03 فروری 2025 12:12pm

اسلام آباد ہائیکورٹ میں دیگر عدالتوں سے ججز کی تعیناتی، وکلا تنظیموں کی ہڑتال

Welcome

ججز کے تبادلوں کے خلاف وکلا میدان میں آگئے ہیں، وکلا تنظیموں کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں دیگر عدالتوں سے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر آج ملک بھر میں ہڑتال جاری ہے۔ وکلا نے آج ڈسٹرکٹ کورٹ جی الیون میں ملک گیر کنونشن کا انعقدا بھی کیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں مختلف صوبوں سے ججز کی ٹرانسفرز کے معاملے پر وکلا کی جماعتوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

اسلام آباد بار کونسل، اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی مشترکہ پریس کانفرنس میں وکلا نے حکومت کے اس اقدام کی شدید مخالفت کی اور اسے عدلیہ میں تقسیم پیدا کرنے والا قرار دیا۔

اسلام آباد بار کونسل کے چیئرمین علیم عباسی ایڈووکیٹ نے اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری میٹنگ میں اسلام ہائیکورٹ ڈسٹرکٹ اور ہائیکورٹ کے تمام نمائندے موجود ہیں، ہنگامی پریس کانفرنس کا مقصد، وزرات قانون نے تین ججز کی اسلام آباد میں ٹرانسفر کی، آج کی میٹنگ میں فیصلہ ہوا ہے کہ وکلاء برداری ان ٹرانسفر کو رد کرتی ہے۔

اسلام آباد بار کونسل کا ہائیکورٹ اور ضلعی عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان

علیم عباسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ ٹرانسفرز بدنیتی پر مبنی ہیں اور اس سے عدلیہ میں مزید تقسیم پیدا ہوگی، وکلا اس عمل کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے اور اس فیصلے کو رد کرتے ہیں۔

علیم عباسی نے مزید کہا کہ وکلا نے فیصلہ کیا ہے کہ کل یعنی 3 فروری کو اسلام آباد میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور ملک بھر کے وکلا سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھی اس احتجاج میں شریک ہوں، اگر یہ ٹرانسفرز واپس نہ لی گئیں تو وکلا کا احتجاج مزید شدت اختیار کرے گا۔

علیم عباسی نے ججز کی سپریم کورٹ میں ترقی کو بھی بدنیتی پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کی جماعتیں عدلیہ کی خودمختاری کو کمزور کرنے کے لیے اس قسم کے اقدامات کر رہی ہیں۔

وکلا نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات سیاسی مفادات کے لیے کیے جا رہے ہیں اور اس سے عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری متاثر ہوگی۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 10 فروری کو ہونے والے اجلاس کو ملتوی کیا جائے تاکہ عدلیہ میں تقسیم اور بدنیتی کو روکا جا سکے۔

لاہور ہائیکورٹ سے تبادلے کے بعد جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر موسٹ جج ہوں گے

سندھ، لاہور اور بلوچستان ہائی کورٹ سے 3 ججز کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ کردیا گیا ہے جن میں لاہور ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کے بعد سینئر موسٹ جج ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ بلوچستان ہائیکورٹ سے آنے والے جج جسٹس محمد آصف حال ہی میں ایڈیشنل جج بنے تھے جبکہ سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس خادم حسین سومرو 2 سال پہلے ہائیکورٹ کے جج بنے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی سینیارٹی لسٹ میں جسٹس خادم حسین سومرو جسٹس ثمن رفعت سے سینئر ہوں گے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد وزارت قانون و انصاف نے ججز کے تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ صدر مملکت آصف زرداری نے گزشتہ روز لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹ سے ایک، ایک جج کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلہ کر دیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے دوسری ہائیکورٹ سے جج لا کر اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس بنانے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئین کے آرٹیکل 200 کی شق (ون) کے تحت تین ججز کے تبادلے کر دیے، جس کا نوٹیفکیشن وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کر دیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کا لاہور ہائیکورٹ، جسٹس خادم حسین سومرو کا سندھ ہائیکورٹ اور جسٹس محمد آصف کا تبادلہ بلوچستان ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیا گیا ہے۔

آئین کا آرٹیکل 200 کہتا کہ صدر مملکت ہائی کورٹ کے جج کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائی کورٹ میں منتقل کر سکتے ہیں، لیکن جج کو ان کی رضامندی اور صدر مملکت کی طرف سے چیف جسٹس آف پاکستان اور دونوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کی مشاورت کے بعد منتقل کیا جائے گا۔

Read Comments