Aaj Logo

اپ ڈیٹ 16 جنوری 2025 06:31pm

سیف علی خان پر حملہ کرنے والا کون، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر حملہ کرنے والے ملزم کی شناخت کرلی گئی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے عمارت میں داخل ہونے کے لیے سیڑھی کا استعمال کیا،سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

بھارتی پولیس کے مطابق پریس کانفرنس میں ممبئی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے ایک ملزم کی شناخت کر لی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے خان کے گھر میں داخل ہونے کے لیے عمارت کی آگ لگنے کی صورت میں ہنگامی راستے کی سیڑھیوں کا استعمال کیا تھا اور اس کا مقصد گھر میں لوٹ مار کرنا تھا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس ڈکشٹ گیڈم نے بتایا کہ تحقیقات سے پتا چلتا ہے ایک شخص سیف علی خان کے گھر میں داخل ہوا اور اس کا سامنا پہلے سیف علی خان کے گھریلو ملازمین سے ہوا تاہم جب سیف علی خان نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو اس شخص نے ان پر حملہ کر دیا۔

سیف علی خان پر حملہ، لوگ مودی کو ذمہ دار ٹھہرانے لگے

پولیس یہ بھی تحقیقات کر رہی ہے کہ حملہ آور نے عمارت کی سیکیورٹی کو کس طرح نظرانداز کیا اور اس سلسلے میں سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ وہ ملزم کی گرفتاری کے لیے بھی کوششیں کر رہے ہیں اور اس کیس پر 10 تفتیشی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق سیف علی خان پر چاقو کے 6 وار کیے گئے، ڈاکٹروں نے بتایا کہ اداکار کو گہرے زخم آئے، جن میں سے ایک ریڑھ کی ہڈی کے قریب اور دوسرا بائیں ہاتھ کی کلائی پر تھا جس وجہ سے اداکار کی سرجری کی گئی اور اب اداکار کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

سیف علی خان ڈکیتی مزاحمت پر شدید زخمی، ڈاکوؤں کے چاقو سے کئی حملے

میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ واقعہ جمعرات کی رات تقریباً 2 بجے پیش آیا، اس دوران سیف علی خان کی چور سے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی اور وہ زخمی ہوگئے جبکہ حملہ آور فرار ہوگیا۔ بعدازاں انہیں لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس معاملے میں باندرہ پولیس نے ایک نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

اس حوالے سے بالی ووڈ کی نامور اداکارہ کرینہ کپور کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں ان کی ٹیم نے کہا ہے کہ سیف علی خان اور کرینہ کپور کے گھر میں گزشتہ رات ڈکیتی کی واردات کی کوشش کی گئی اس دوران سیف علی خان کو شدید چوٹیں آئی ہیں اور وہ اسپتال میں زِیر علاج ہیں۔

کرینہ کپور کی ٹیم کی جانب سے مداحوں سے درخواست کی گئی کہ وہ صبر سے کام لیں اور اس معاملے پر مزید قیاس آرائیاں نہ کریں کیونکہ پولیس اپنی تحقیقات کر رہی ہے۔

Read Comments