Aaj Logo

شائع 16 جنوری 2025 02:08pm

خون میں لت پت والد کو بیٹے نے رکشے میں ہسپتال پہنچایا، شدید زخمی سیف کی نیوروسرجری کرنی پڑ گئی

باندرہ بھارتی شہر ممبی کا وہ علاقہ ہے جہاں ملک کے کئی بڑے ناک رہائش پذیر ہیں، ان میں بالی ووڈ کی کئی مشہور شخصیات بھی ہیں۔ لیکن اب بظاہر محفوظ ترین سمجھا جانے والا یہ علاقہ غیر محفوظ ہوگیا ہے، جہاں کبھی سلمان خان کے گھر پر فائرنگ ہوتی ہے تو کبھی چور گھر میں گھس کر مکینوں کو زخمی کردیتے ہیں۔ گزشتہ رات بھی ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے بالی ووڈ انڈسٹری کو ہلا کر رکھ دیا۔

گزشتہ رات بالی ووڈ کے معروف ترین اداکاروں میں سے ایک اور پٹودی خاندان کے نواب سیف علی خان اپنے اہل خانہ کو بچاتے ہوئے اس قدر شدید زخمی ہوئے کہ ان کی نیورو سرجری کرنی پڑ گئی، حالنکہ سیف علی خان کی حاکت خطرے سے باہر ہے لیکن ان کے خاندان ابھی تک صدے سے سنبھل نہیں پایا ہے اور ممبئی پولیس کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں۔

دراصل ہوا کچھ یوں کہ گذشتہ رات سیف علی خان کے گھر میں ایک چور گھس آیا، سیف علی خان نے چور کو پکڑنے کی کوشش کی تو اس چاقو بردار شخص نے سیف علی خان پر حملہ کردیا، جس سے ان کے جسم پر چھ زخم آئے، جن میں سے تین انتہائی گہرے ہیں اور ایک ریڑھ کی ہڈی کے پاس لگا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس ڈکشٹ گیڈم نے بتایا کہ ’ایک نامعلوم شخص اداکار سیف علی خان کے گھر میں داخل ہوا، اس کے بعد سیف علی خان اور اس شخص کے درمیان جھگڑا شروع ہوا جس میں سیف علی خان زخمی ہو گئے۔‘

بھارتی نیوز ایجنسی ”اے این آئی“ نے ممبئی پولیس کے حوالے سے بتایا کہ ایک شخص سیف علی خان کے گھر میں داخل ہوا اور اس کا سامنا پہلے سیف علی خان کے گھریلو ملازمین سے ہوا تاہم جب سیف علی خان نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو درانداز نے ان پر حملہ کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق واقعے میں زخمی ہونے کے بعد سیف علی خان کے گھر پر کوئی گاڑی اس حال میں موجود نہیں تھی کہ جس میں انہیں اسپتال لے جایا جا سکے۔ خون میں لت پت سیف علی خان کو ان کے سب سے بڑے بیٹے ابراہیم رکشے میں اسپتال لے کر گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 23 سالہ ابراہیم نے مزید وقت ضائع نہ کرنے کا سوچ کر والد کو رکشے میں اسپتال لے جانے کا فیصلہ کیا، وہ اور سیف علی خان گھر سے دو کلومیٹر دور اسپتال پہنچے۔

ساڑے تین بجے زخمی ہونے والے سیف علی خان کا آپریشن صبح ساڑھے پانچ بجے شروع ہوا ہے۔

ہسپتال پہنچ کر ان کی نیورو سرجری کی گئی اور اب ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

سیف علی خان کی ٹیم کا کہنا تھا کہ ’سیف علی خان کی سرجری ہو چکی ہے اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ وہ ابھی صحتیاب ہو رہے ہیں اور ڈاکٹرز کی نگرانی میں ہیں۔‘

سرجری کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے لیلاوتی ہسپتال کے ڈاکٹر نتن ڈانگے نے کہا کہ اداکار کے کمر کے اوپری حصے میں چاقو پیوست ہوا جس کے نتیجے میں شدید وہ شدید زخمی ہوئے۔

’ان کے جسم سے چاقو نکالنے کے لیے سرجری کی گئی ہے۔ ان کے بائیں ہاتھ اور گردن میں دو گہرے زخموں کا علاج پلاسٹک سرجری ٹیم نے کیا ہے۔‘

بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے کے بعد چور موقع سے فرار ہو گیا اور پولیس حملہ آور کی تلاش کر رہی ہے۔ جبکہ ایک میڈیا آؤٹ لیٹ نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ خدشہ ہے چور گھر کے کسی نوکر کا جان پہچان والا تھا جسے مرکزی دروازے سے داخل کرایا گیا، کیونکہ سی سی ٹوی میں چور کے داخلے یا فرار کی کوئی ویڈیو ریکارڈ نہیں ہوئی۔

کرینہ کپور نے اس حوالے سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ ’ہم میڈیا اور مداحوں سے گزارش کرتے ہیں کہ صبر سے کام لیں اور قیاس آرائیاں نہ کریں کیونکہ پولیس پہلے ہی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ آپ کی تشویش کا شکریہ۔‘

سیف علی خان پر نا معلوم شخص کی جانب سے حملے میں زخمی ہونے کی خبر سامنے آنے کے بعد ان کے مداح اور سوشل میڈیا صارفین جہاں اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اداکار کی صحت یابی کی دعا کر رہے ہیں وہیں کچھ ممبئی شہر کے سکیورٹی صورتحال پر بھی تبصرہ کر رہے ہیں۔

اس واقعے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انڈیا کی کانگریس پارٹی کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے کہا کہ ’سیف علی خان پر حملہ ایک تشویشناک واقعہ ہے۔ پولیس کو اس معاملے پر سرکاری بیان جاری کرنے دیں۔‘

تاہم کانگریس ایم پی ورشا گائیکواڑ نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ ’میں اس حملے سے انتہائی صدمے میں ہوں۔ ممبئی میں کیا ہو رہا ہے؟ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ یہ سب باندرہ میں ہو رہا ہے، جس ایک محفوظ علاقے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ تو ایک عام آدمی کس قسم کی سیکورٹی کی توقع کرتا ہے؟‘

Read Comments