لوئر کرم کے علاقے بگن میں پاراچنار جانے والے گاڑیوں کے قافلے پر ایک بار پھر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، 35 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پارہ چنار کی جانب گامزن تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر ہنگو سعید منان کا کہنا ہے کہ پارہ چنار اور دیگر علاقوں کے لیے کانوائے ٹل سے روانہ ہوا تھا، بگن میں حملے کے بعد انتظامیہ حالات کنٹرول کرنے کے لیے متحرک ہے۔
ذرائع کے مطابق حملے میں چھوٹے بڑے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ حملے کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
پولیس نے بتایا کہ 13 گاڑیاں جونہی بگن میں داخل ہوئیں اسی وقت ان پر فائرنگ کی گئی، پانچ گاڑیاں فائرنگ کے زد میں آئیں جبکہ دو گاڑیوں کو آگ لگائی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں تین سکیورٹی فورسز اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متعدد گاڑیاں باحفاظت چھپری کی جانب واپس ہوگئی ہیں، علاقے میں ہیلی کاپٹر کی پروازیں جاری ہے۔
اس حوالے سے ڈی پی او کرم نے بتایا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ پر سکیورٹی فورسز اور پولیس نے بروقت جواب دیا، فورسز اور نامعلوم شرپسندوں کے درمیان فائرنگ تاحال جاری ہے، جانی و مالی نقصان سے متعلق کوئی کنفرم خبر نہیں آئی، تاہم گن شپ ہیلی کاپٹروں سے نامعلوم شرپسندوں پر حملہ جاری ہے۔
ڈی پی او کرم نے کہا کہ آدھا قافلہ ٹل واپس بھیج دیا گیا ہے، کسی بھی شرپسند کو نہیں بخشا جائے گا۔
اس سے قبل بگن میں ڈپٹی کمشنر کوہاٹ جاوید اللہ محسود کی گاڑی پر بھی بگن میں ہی فائرنگ کی گے، جس کے نتیجے میں ڈی سی کوہاٹ ایف سی اور پولیس اہلکاروں سمیت شدید زخمی ہوئے تھے۔
جاوید اللہ محسود پر فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ امدادی سامان کے قافلے کے لیے سڑکیں بحال کروانے گئے تھے۔