تلنگانہ کے سکندرآباد میں ”گنیش چترتھی تہوار“ ہر گنپتی کی مورتی ’مسلمان جیسی‘ شکل کے الزامات کے باعث تنازع کا مرکز بن گئی۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر سکندر آباد میں جاری گنیش چترتھی تہوار کے دوران ہندوؤں کے دیوتا گنپتی کی مورتی ’مسلمان جیسی‘ شکل کے الزامات کی وجہ سے تنازعے کا مرکز بن گئی ہے۔ یہ مورتی سکندرآباد میں سالانہ گنپتی تہوار کے دوران قائم کی گئی تھی۔
عوامی ردعمل آنے کے بعد منتظمین نے واضح کیا کہ پنڈال کا تھیم بالی ووڈ فلم ”باجی راؤ مستانی“ سے متاثر تھا، جس کی وجہ سے یہ غلط فہمی پیدا ہوئی۔
ینگ لیو یوتھ ایسوسی ایشن کی طرف سے بنائے گئے گنپتی مورتی کے لباس پر تنازع شروع ہوا جو باجی راؤ مستانی میں اداکار رنویر سنگھ کے پہننے والے لباس سے مشابہت رکھتا تھا۔ تاہم کچھ گروپوں کی طرف سے اس مورتی کی مماثلت کو قبول نہیں کیا گیا اور بدامنی کا باعث بنی۔
اور سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا اور لوگوں سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اورہندو مذہب کے کے خلاف ایک سازش قرار دیا۔
دوسری جانب آرگنائزنگ کمیٹی کے ایک رکن نے اس سلسلے میں کہا کہ “ہم نے جان بوجھ کر ”باجی راؤ مستانی“ تھیم کا انتخاب نہیں کیا۔ بدقسمتی سے جس طرح سے چیزیں سامنے آئیں اس سے غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔ ہمارا مقصد کبھی بھی کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا،۔’’
منتظمین نے سوشل میڈیا پر نامناسب تبصروں پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ مسئلہ اس مورتی کے ڈیزائنر کے وجہ سے پیدا ہوا اور اس کی زمے داری اس پر عائد ہوتی ہے۔
ان تنازعات کے باوجود ینگ لیو کی یوتھ ایسوسی ایشن ان تقریبات کو پرامن طریقے سے جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ وہ کمیونٹی پر زور دے رہے ہیں کہ وہ حقیقی طور پر اپنے حقیقی مقاصد کو سمجھیں۔
کمیٹی کے رکن نے کہا ”ہم صرف اپنے گنپتی بپا کے جشن کو جاری رکھنا چاہتے ہیں اور ہم اس تنازعے کو بڑھانا نہیں چاہتے،۔“