Aaj Logo

شائع 15 جنوری 2025 10:46pm

جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع، گواہان نے ملزمان کو شناخت کرلیا

جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل اڈیالہ جیل میں شروع ہوگیا، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو پیش ہوئے تو کمرہ عدالت میں تل دھرنے کو جگہ نہ تھی، عدالت میں شور کے باعث ساؤنڈ سسٹم کا استعمال کرنا پڑا جبکہ استغاثہ کے 4 گواہوں نے راجہ بشارت سمیت کئی ملزمان کو شناخت کرلیا۔

جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگیا، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے 9 مئی کے سب سے بڑے مقدمے کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں پہلی سماعت پر استغاثہ کے 4 چشم دید گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔

دوران سماعت وکلا صفائی اور پراسیکیوشن ٹیم میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، شور کے باعث عدالت کو ساؤنڈ سسٹم کا استعمال کرنا پڑا۔

گواہان کی شہادت بھی ساؤنڈ سسٹم کے ذریعے ریکارڈ کی گئی، عدالت نے ملزمان کو وارننگ بھی دی جبکہ اس دوران عمران خان بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔

استغاثہ کے گواہان میں راولپنڈی پولیس کے اے ایس آئی ثاقب، کانسٹیبل شکیل، سجاد اور یاسر شامل تھے، گواہان نے ملزمان سے برآمد ہونے والے اہم ثبوت عدالت میں پیش کر دیے۔

گواہان نے ملزمان سے برآمد اینٹی رائٹ فورس سے چھینا گیا ہیلمٹ اور پیٹرول بم عدالت میں پیش کر دیا، شواہد میں شہدا کے مجسموں کے برآمد ٹکڑے اور موبائل فون بھی پیش کر دیے گے۔

جی ایچ کیو حملہ کیس: 2 ملزمان کے اشتہار جاری، 24 جنوری تک پیش ہونے کا حکم

اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران ملزمان سے برآمد کیے گئے ڈنڈے، جھنڈے، پی ٹی آئی کی ٹوپیاں، ماچسں اور تاریں بھی عدالت میں پیش کیے گئے اور ملزم سے برآمد موبائل فون بھی عدالت میں پیشی کے دوران نکل آیا۔

گواہان نے شہادت ریکارڈ کرانے کے دوران کمرہ عدالت میں موجود راجہ بشارت سمیت کئی ملزمان کی نشاندہی بھی کی اور پہلے چشم دید گواہ نے بیان میں کہا کہ راجہ بشارت نے جی ایچ کیو کے باہر احتجاج کی قیادت کی۔

انہوں نے بتایا کہ راجہ بشارت مظاہرین کو اکساتے رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کا بدلہ فوج سے لینا ہے۔

دوران سماعت کمرہ عدالت ملزمان، وکلا، پراسیکیوشن اور میڈیا کے نمائندوں سے کچھا کھچ بھرا رہا اور اس دوران وکلا صفائی اور پراسیکیوشن ٹیم کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

کمرہ عدالت میں موجود ملزمان کے شور کے باعث عدالت نے ساؤنڈ سسٹم کا استعمال کیا اور ملزمان کو وارننگ بھی دی اور گواہان کی شہادت بھی ساؤنڈ سسٹم کے ذریعے ریکارڈ کی گئی۔

گواہان کی شہادت کی ریکارڈنگ کے دوران بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔

شیخ رشید نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی چیلنج کردی

عدالت نے آئندہ سماعت پراستغاثہ کے 5 مزید گواہ طلب کر لیے اور جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہفتہ 18 جنوری تک ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ جی ایچ کیوحملہ کیس میں 119 ملزمان نامزد ہیں جبکہ اب تک 118 پر فردجرم عائد ہوچکی ہے۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

اس دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

جی ایچ کیو حملہ کیس: عثمان ڈار کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

Read Comments