پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے 12 شہدا اور 49 زخمیوں کا ذکر کیا تھا، زخمیوں میں سے مزید دو افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، ان کا ڈیٹا بھی عدالت میں جمع کرانا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد کی سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کی کمپلینٹ ایک پرائیویٹ کمپلینٹ ہے، اس کا طریقہ کار مختلف ہوتا ہے۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد اس کمپلینٹ پر مزید کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کل حکومت سے ہمارے مذاکرات کا تیسرا سیشن ہو گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات تحریری طور پر جمع کرائیں گے، حکومت اگر نیک نیتی اور سنجیدگی کے ساتھ بیٹھے تو مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی قیدی تکلیف میں ہیں ان کی رہائی ضروری ہے، بانی پی ٹی آئی سیاسی قیدی ہیں، ان کی رہائی ہونی چاہئے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پی ٹی آئی 26 نومبر احتجاج پر تشدد کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت ہوئی، اس دوران وزیراعظم سمیت دیگر کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کی کرمنل کمپلینٹ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان نے دائر کی۔
سیشن جج اعظم خان نے پی ٹی آئی کی جانب سے دائراستغاثہ پر سماعت کی تو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر بطور درخواست گزار پیش ہوئے۔
دوران سماعت وکیل خرم کھوسہ نے بتایا کہ درخواست پی ٹی آئی نے دائر کی ہے، لسٹ میں نام بیرسٹرگوہر کا آرہا ہے ،عدالت درستگی کروا دے۔
انہوں نے کہا کہ زخمی ہونے والے دو افراد بھی فوت ہوئے ان کا نام بھی لسٹ میں شامل کرنا چاہ رہے ہیں ، پوسٹ مارٹم رپورٹ اور دیگر دستاویزات بھی جمع کرا دیتے ہیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 29 جنوری تک ملتوی کردی۔