جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کو مارشل لا کی ناکام کوشش کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ گرفتاری آج بروز بدھ صدارتی کمپاؤنڈ پر چھاپے کے دوران عمل میں آئی، جہاں سیکڑوں اینٹی گرافٹ تفتیش کاروں اور پولیس نے ایک ہفتے سے جاری تعطل کو ختم کرنے کی کوشش کی۔
یون سک یول، جن کا پہلے مواخذہ ہو چکا تھا، جنوبی کوریا کی تاریخ میں گرفتار ہونے والے پہلے موجودہ صدر بن گئے ہیں۔
تفتیش کاروں نے یون کی رہائش گاہ تک رسائی حاصل کرنے کے لیے سیڑھیوں کا استعمال کیا، جب ان کے محافظوں نے مرکزی دروازے کو بند کر دیا۔ بعد ازاں صدارتی گارڈ کے قائم مقام چیف کم سنگ ہون کو بھی گرفتار کر لیا گیا، جنہوں نے پہلی گرفتاری کی کوشش کو ناکام بنایا تھا۔
صدر یون نے ابتدائی طور پر گرفتاری کے خلاف مزاحمت کی، لیکن بعد میں تفتیش کاروں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے رہائش گاہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ ان کے وکیل کے مطابق، یون نے ’سنگین واقعے‘ کو روکنے کے لیے کرپشن انویسٹی گیشن آفس میں پیش ہونے پر رضامندی ظاہر کی۔