وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی پیرس کی پروازوں کے آغاز کے حوالے سے شائع کردہ اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
یہ بات نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدرات ہونے والے اجلاس میں قومی ائیرلائن کی نجکاری کے تناظر میں توجہ دلاؤ نوٹس پر گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کا کہنا تھا کہ بتایا جائے، قومی ائیر لائن کی نجکاری کا منصوبہ کیا ختم کردیا گیا یا آگے جارہا ہے؟ قومی ائیر لائن کے اس وقت34 میں سے19 جہاز ہوا میں ہیں، باقی سب گراؤنڈ ہیں۔
شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ قومی ائیرلائن کی پیرس واپسی کے اشتہار سے جگ ہنسائی ہوئی،کون سی اشتہاری ایجنسی ہے؟ کس اہلکار نے یہ اشتہار ڈالا ہے؟
سینیٹر اسحاق ڈار نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پی آئی اےکی پیرس کی پروازوں کے آغاز کے اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، ایفل ٹاور کے قریب قومی ائیرلائن کے جہاز کے ساتھ ”وی آر کمنگ“ کا غلط تاثر گیا۔
پی آئی اے کا طیارہ اسلام آباد سے پیرس کیلئے روانہ، خواجہ آصف کی پچھلی حکومت پر تنقید
پی آئی اے کی پیرس کیلئے براہ راست پروازیں بحال، پہلی پرواز کی تاریخ؟
انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیر سرورخان کے ایک بیان سے یورپ، یوکے اور امریکا نے ہمارے جہازوں پر پابندی لگائی، خود کہا گیا ہمارے پائلٹ جعلی ہیں، اس معاملے پر پی ڈی ایم حکومت نے ایک کمیٹی بنائی، ن لیگ کی دوبارہ حکومت میں اس کمیٹی پر دوبارہ کام ہوا، میں نے یوکے میں ان کے فارن سیکرٹری سے اس پر بات کی، اب یورپی یونین نے قومی ائیرلائن پر پابندی ختم کردی ہے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قومی ائیر لائن کے 22 جہاز آپریشنل ہیں،11 انڈر ریپیئر ہیں، قومی ائیر لائن کی نجکاری ہوگی، بہتر ہے پاکستان کا کارپوریٹ سیکٹر اس کو لے، نجکاری پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ برطانیہ سے قومی ائیر لائن کی پرواز کی بحالی کی کوشش کر رہے ہیں، ان کی ٹیم جنوری کے آخر تک آئےگی، امید ہے کہ مارچ اپریل میں یوکےکے لیے پرواز بحال ہوجائےگی، ہم سفارتی سطح پر بھی کام کر رہے ہیں، سابق وزیرکے بیان سے87 ارب روپےکا سالانہ نقصان ہوا، کابینہ میں آج کہا ہے کہ قومی ائیرلائن سے متعلق بیان کے معاملے پر انکوائری ہونی چاہیے، اس بیان سے پاکستانی پائلٹس کو بھی نقصان ہوا۔