وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ قیادت حکومت نے صنعتی ترقی کے لیے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے کابینہ کمیٹی برائے توانائی میں خصوصی صنعتی زونز کے لیے یکساں ٹیرف کی منظوری دے دی، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ حکومتی اقدامات کے باعث توانائی کے گردشی قرضے میں 12 ارب روپے کی کمی ہوئی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو کم لاگت، ماحول دوست اور تسلسل سے بجلی کی فراہمی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، صنعتوں کو یکسان ٹیرف پر بجلی کی فراہمی سے ملکی صنعتی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوگا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا جس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، معاون خصوصی محمد علی، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں حکومت نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے خصوصی و صنعتی زونز کے لیے یکساں ٹیرف کی سفارش کو منظور کیا جبکہ خصوصی صنعتی زونز و صنعتی اسٹیٹس کو بجلی فراہمی کے لیے نئے نظام کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی نے آج پاور ڈویژن کی سمری پر انڈسٹریل اسٹیٹس اور اسپشل صنعتی زونز کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور ان کے انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکھٹا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دے دی۔
اعلامیے کے مطابق اس نظام کے تحت خصوصی صنعتی زونز و انڈسٹریل اسٹیٹس میں بجلی تقسیم کار کمپینیوں کے افسران کی مداخلت کو ختم کر دیا گیا۔ اس ضمن میں ایک مخصوص آپریشنز اینڈ مینجمنٹ میکینزم بنایا جارہا ہے جس پر پاور ڈویژن اور نیپرا آئندہ دو سے تین ماہ میں عملدرآمد شروع کرے گا۔
وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں اہم محکمے ضم کرنے کی منظوری
نظام کے تحت زون ڈویلپر کو زونز میں موجود صنعتوں کو بجلی کی فراہمی کے لیے کوئی اضافی لائسنس درکار نہ ہوگا، جس کے تحت صنعتوں کو یکساں ٹیرف کی بدولت مسابقت میں آسانی ہوگی، صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
وزیرِاعظم نے نئے نظام کا اطلاق تمام خصوصی صنعتی زونز پر کرنے کی ہدایت کردی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے صنعتی ترقی کلیدی اہمیت کی حامل ہے، اللہ کے فضل وکرم سے کاروبار میں آسانی کے اپنے عہد کی تکمیل کی جانب تیزی سے گامزن ہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ صنعتوں کو یکساں ٹیرف پر بجلی کی فراہمی سے ملکی صنعتی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوگا، صنعتوں کا پہیہ چلنے سے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، برآمدات میں اضافہ ہوگا جبکہ خصوصی صنعتی زونز کو بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری سے صنعتیں معیشت کی مزید ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گی۔
اجلاس کو پاور ڈویژن کی جانب سے جولائی تا نومبر 2024 کی گردشی قرضے کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کے بجلی شعبے کی اصلاحات کے اقدامات کے مثبت نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پہلے پانچ ماہ میں گزشتہ مالی سال کی نسبت رواں مالی سال گردشی قرضے میں اضافے کی بجائے کمی ہوئی، جولائی تا نومبر 2023 میں گردشی قرضے میں 368 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا جبکہ 2024 میں پہلے پانچ ماہ میں گردشی قرضے میں کسی بھی قسم کے اضافے کی بجائے 12 ارب روپے کی کمی آئی جس کے بعد گزشتہ مالی سال کی نسبت گردشی قرضے میں مجموعی طور پر 380 ارب روپے کی بہتری آئی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 4 فیصد اضافے کے بعد رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں بجلی شعبے کی وصولیاں 96 فیصد پر پہنچ گئیں، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں بہتری کے بعد نقصانات کی مد میں 53 ارب روپے کی کمی آئی، بجلی کی مجموعی پر قیمت میں رواں مالی سال 4.64 روپے کی کمی کی گئی جو کہ اصلاحات کے بعد ممکن ہوا۔
وزیراعظم نے بریفنگ کے بعد شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اللہ رب العزت نے جب جب موقع دیا، ملک کو اندھیروں سے نکالا، بجلی شعبے کی اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے جس کے ثمرات آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ عوام کو کم لاگت، ماحول دوست اور تسلسل سے بجلی کی فراہمی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی سے بجلی کی صارفین کے لیے لاگت کو مزید کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، پاور ڈویژن اور متعلقہ ادارے گردشی قرضہ کم کرنے اور شعبے کی اصلاحات کے لیے لائق تحسین ہیں۔