پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنے تین مرکزی رہنماؤں کے خلاف حرکت میں آگئی ہے۔
پارٹی پالیسی کے خلاف بیان بازی پر شیرافضل مروت کو ایک بار پھر شو کاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے اور ان سے پارٹی پالیسی کےخلاف بیان بازی پر جواب طلب کرلیا گیا ہے۔
جواب دیئے جانے تک شیر افضل مروت کو میڈیا پر پارٹی کی نمائندگی سے بھی روک دیا گیا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی تیاری بھی شروع کردی گئی ہے۔
عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا
شیر افضل مروت کو دئے گئے شو کاز نوٹس میں کہا گیا کہ آپ بغیر سوچے سمجھے بولتے ہیں جس کا نتیجہ پارٹی کو بھگتنا پڑتا ہے، آپ کے بیانات کے حوالے سے بانی چیئرمین کو آگاہ کیا گیا تھا، بانی چیئرمین کی ہدایت کے بعد پارٹی کی جانب سے رویہ بہتر کرنے سے متعلق شو کاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ رکن قومی اسمبلی علی محمد خان اور شاندانہ گلزار کو بھی شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی محمد خان اور شاندانہ گلزار پر پارٹی کے اندرونی معاملات لیک کرنے کے الزامات ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ممبران کے خلاف پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔
بشریٰ بی بی کی تین عبوری ضمانتوں کی درخواستیں مسترد
ذرائع کا کہنا ہے کہ ممبران کے خلاف کارروائی عمران خان کی ہدایت پر کی جارہی ہے۔