وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان 190 ملین ڈالر کی کرپشن سے متعلق فیصلہ آ رہا ہے، جس میں توقع ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے، پی ٹی آئی والوں نے امریکا میں کرائے کی بلڈنگ میں کانگریس کی جعلی سماعت کا ڈراما رچانا شروع کر دیا ہے۔
سیالکوٹ میں تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ حکومت اور عوام کا پیسہ تھا، برطانیہ نےحکومت کو پیسےبھجوائے، بانی پی ٹی آئی نے بند لفافے میں کابینہ سےاس کی منظوری لی، پیسے خزانے کے بجائے کاروباری شخصیت کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا کل حقائق کی بنیاد پر فیصلہ سنایا جائے گا، القادر یونیورسٹی میں کیا تعلیم دی جاتی ہے، میڈیا جا کر دیکھے، پی ٹی آئی دور حکومت میں لوٹ مارعروج پر تھی، عمران خان کے دورمیں جو کچھ ہوا، اس کی مثال نہیں ملتی، پہلے غلامی نا منظور اور اب ایبسولیٹلی یس اور لیٹے ہوئے ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی آج بھی ملک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، پی ٹی آئی امریکی حمایت کے لیے منت سماجت کررہی ہے، پی ٹی آئی قیادت نے ہمیشہ ذاتی مفاد کو ترجیح دی، پی ٹی آئی نے سیاسی مفاد کے لیے اسلام آباد پر چڑھائی کی، پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف مذموم مہم چلارہی ہے، عوام نے پی ٹی آئی کی انتشار کی سیاست کو مسترد کردیا۔
عمران خان سے ملاقات کی اجازت، حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان تلخیاں دور کرنے میں کلیدی کردار کس کا؟
جی ڈی اے اور پی ٹی آئی میں رابطہ، پیر پگارا کا عمران خان کیلئے پیغام
حکومت پی ٹی آئی مذاکرات : اپوزیشن نے اسپیکر کو تیسری بیٹھک کی تاریخ دے دی
قبل ازیں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی رہائش گاہ پر قائداعظم ٹرافی جیتنے والی ٹیم کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔
اس موقع پر ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہمارے شہر میں کرکٹ سٹیڈیم نہیں ہے، سٹیڈیم کے لئے تین ارب روپے منظور ہوئے تھے کچھ رقم خرچ ہوئی، باقی بجٹ واپس چلا گیا، شہر اقبال میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے، سیالکوٹ کی ٹیم نے قائد اعظم ٹرافی جیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں کرکٹ مسائل کے حل کیلئے پنجاب حکومت کی مدد درکارہوگی،سٹیڈیم کے مسائل کو حل کررہے ہیں، سٹیڈیم کو جلد مکمل ہونا چاہیے، نقوی صاحب! سے درخواست ہے کہ وہ اس پر قدم بڑھائیں، میں پی ایم اور سی ایم سے درخواست کروں گا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ توقع کی جارہی ہے کہ پاکستان میں ہونے والی سب سے بڑی ڈکیتی کا کیس 2018 میں برطانوی حکومت کے ادارے این سی اے نے شروع کیا جس نے پاکستانی لینڈ ڈیولپر کےخلاف ان ڈکلیئریڈ ایسٹ کے طور پر انکواری کی، 3 دسمبر 2019 کو ایک بند لفافے میں معاہدہ کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا، پاکستان کے خزانے میں آنے والے پیسے اسی کمپنی کے اکاؤنٹ میں بھیج دی گئی، ایک جیب سے رقم نکال کر لینڈ ڈیولپر کی دوسری جیب میں ڈال دی۔ 240 کنال زمین زلفی بخاری اور فرح گوگی کے نام منتقل کی گئی اور وہاں بلڈنگ بنانے کا آغاز کیا گیا، ایک بہترین سڑک بنا کر اس زمین کو جوڑا گیا اور پھر اس چوری کو چھپانے کیلئے مذہبی ٹچ دیا گیا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ کہا گیا القادر ٹرسٹ میں صوفی ازم پڑھایا جائے گا لیکن اصل مقصد اپنی چوری چھپانا تھا، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ اس پورے معاملے کے پیچھے تھے، ایسے ہی ہے کہ کوئی ڈکیتی کرے اور چھپانے کے لیے کچھ پیسہ نکال کر کسی مسجد کو دے دے اور کہے کہ میں نے تو مسجد بنائی تھی، یہاں بھی اسی طرح کا کھیل کھیلا گیا۔