فرانس کے شہر اسٹراسبرگ میں ایک غیر معمولی حادثے کے دوران دو ٹرامز آپس میں ٹکرا گئیں، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ یہ تصادم ہفتے کے روز شام چار بجے کے قریب اسٹراسبرگ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک سرنگ میں پیش آیا۔
وزیر ٹرانسپورٹ فلپ تبروٹ کے مطابق حادثے میں تقریباً 36 افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ فائر ڈیپارٹمنٹ نے یہ تعداد 50 تک بتائی ہے۔ زخمیوں میں زیادہ تر کو غیر معمولی چوٹیں آئی ہیں، جن میں سر پر زخم، شولڈر کے فریکچر اور گھٹنے کی موچ شامل ہیں۔ تقریباً 100 افراد ایسے بھی تھے جنہیں کوئی بڑی چوٹ نہیں پہنچی لیکن انہیں ڈاکٹرز کے معائنے کے بعد ابتدائی طبی امداد دی گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک ٹرام تیزی سے پیچھے ہوئی اور بریکوں میں خرابی کے باعث ایک دوسری ٹرام سے ٹکرا گئی۔
تصادم کے نتیجے میں ایک ٹرام پٹری سے اتر گئی، حادثے کی حتمی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
حادثے کے فوری بعد جائے وقوعہ پر ایمبولینسز، پیرامیڈیکس اور فائر فائٹرز پہنچ گئے۔ زخمیوں کو اسٹریچرز پر ایمبولینسوں میں منتقل کیا گیا، جبکہ دیگر کو اسٹیشن کے اندر ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔
اسٹراسبرگ کے میئر جین بارسیگھیان نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا اور زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
ٹرانسپورٹ ماہر جولین جولی کے مطابق یہ حادثہ نیٹ ورک کے سب سے حساس علاقے میں پیش آیا، تاہم اس طرح کے تصادم خوفناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرام اب بھی نقل و حمل کا محفوظ ذریعہ ہے کیونکہ وہ شہر کے مرکز میں محدود رفتار سے چلتی ہیں۔
یاد رہے اسٹراسبرگ فرانس کا پہلا شہر ہے جس نے 1994 میں ٹرام سروس دوبارہ متعارف کرائی تھی۔ گاڑیوں کی واپسی کے بعد سے یہ پہلا بڑا حادثہ ہے۔ حکام نے تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ حادثے کی اصل وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔