انسداد دہشت گردی پشاور کی خصوصی عدالت نے پولیس پر فائرنگ کرنے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما کامران بنگش پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔
پولیس پارٹی پر فائرنگ کیس میں نامزد پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کے مقدمے کی سماعت ہوئی، سماعت اے ٹی سی جج اسد اللہ نے کی۔
دوران سماعت پراسیکیوشن نے کہا کہ تھانہ چمکنی پولیس نے پی ٹی آئی کے روپوش رہنماء مراد سعید کی گرفتاری کے لیے کامران بنگش کے حجرے پر چھاپہ مارا تھا، چھاپے کے دوران کامران بنگش اور دیگر ساتھیوں نے پولیس پارٹی فائرنگ کی تھی، فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
عمران خان کا 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
پراسیکیوشن نے استدلال کیا کہ واقعہ 20 دسمبر 2023 کو پیش آیا تھا، پولیس نے کامران بنگش اور دیگر کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا ہے، پولیس نے تحقیقات مکمل کرکے چالان عدالت میں پیش کردی ہے۔
دوران سماعت عدالت نے پولیس پر فائرنگ کرنے کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے رہنما کامران بنگش پر فرد جرم عائد کر دی، ملزم نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
کیا آرمی افسر کو اتنا تجربہ اور عبور ہوتا ہے کہ سزائے موت تک سنا دی جاتی ہے، جسٹس جمال مندوخیل
عدالت نے اگلی سماعت پر استغاثہ گواہان طلب کرتے ہوئے مقدمے کی مزید سماعت 20 جنوری تک ملتوی کردی۔
عدالت نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد ملزم کے خلاف باقاعدہ ٹرائل شروع کردیا۔