لاس اینجلس میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں متعدد گھر تباہ ہوگئے اور نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔
ایک رپورٹ کے مطابق لاس اینجلس میں تقریباً 12 ہزار گھر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ آگ کی شدت اتنی ہے کہ اس کو مکمل طور پر تاحال نہیں بجھایا جا سکا۔ اس آگ کی لپیٹ میں عام امریکیوں سمیت ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔
وہیں لاس اینجلس میں لگنے والی بھیانک آگ کے بارے میں معروف ماہر نجومی ایتھوس سالومی جنہیں موجودہ دور کا ’نوسٹراڈیمس‘ کہا جاتا ہے نے حیران کن طور پر دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی پیشگوئی پہلے ہی کردی تھی۔
لاس اینجلس میں بھڑکنے والی آگ مزید آگے بڑھنے لگی، 10 ہزار عمارتیں ختم، اموات بڑھ گئیں
ڈیلی اسٹار کے مطابق ایتھوس سالومی نے ایک اخبار کو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے کئی بڑے واقعات کی پیش گوئی کی تھی، بشمول COVID-19، ملکہ برطانیہ کی موت، اور یوکرین پر روس کے حملے۔ اب ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کیلیفورنیا کی ریاست لاس اینجلس میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے کی پیش گوئی بھی کی تھی۔
ڈیلی اسٹار نے رپورٹ میں کہا کہ ایتھوس سالومی نے یہ پیشگوئی تقریباً ایک سال قبل کی تھی، لیکن انہوں نے ہمیں بتایا تھا کہ 2024 میں ایک بڑی آتشزدگی کا واقعہ پیش آئے گا۔ اور ہم نے یہ خبر 25 دسمبر 2023 کو شائع کی تھی۔
لاس اینجلس آگ: غزہ تباہی پر خوش ہونیوالے ہالی وڈ اداکار کا گھر بھی راکھ بن گیا
برازیلین ماہر نجوم کا مزید کہنا تھا کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ میری پیشگوئی بالکل درست تھی۔ دسمبر 2023 میں میں نے کہا تھا کہ 2024 کے آغاز سے آگ لگنے کے واقعات میں بڑا اضافہ دیکھا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ“میں نے خاص طور پر کیلیفورنیا کا ذکر کیا تھا، اس کا مطلب ہے کہ حالات تباہ کن نتائج کے ساتھ وہاں پیش آنے کے لیے تیار ہیں۔“
ایتھوس نے کہا کہ “اگر میرے تصورات سچ ہوتے رہے تو مستقبل اور بھی مشکل ہو جائے گا۔ 2025 کے لیے، میں نے معیشت اور ٹیکنالوجی سے متعلق اہم واقعات کی پیش گوئی بھی کر رکھی ہے جس میں انسانیت کا بڑا نقصان نظر آرہا ہے۔ کیلیفورنیا کی حالیہ آگ موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں ایک انتباہ ہے۔ اور بہتر آفات کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔