دینا کے غریب ترین صدر کا خطاب پانے والے یوراگوائے کے سابق صدر خوسے اس وقت موت کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ کینسر ان کے پورے جسم میں پھیل کر جگر تک پہنچ گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حالیہ انٹرویو میں 90 سالہ سابق صدر کا کہنا ہے کہ میری زندگی کی مدت ختم ہوچکی ہے، میں اب مر رہا ہوں اور جنگجو کو آرام کا حق ہے۔
خستہ حال عمارت سے محبت دلہن کیلئے آخری آرام گاہ بن گئی
یوراگوائے کو لاطینی امریکا کا سوئٹزرلینڈ کہلائے جانے والے یوراگوائے کے اس سابق صدر کے بارے میں مشہور ہے کہ خوسے نے صدر منتخب ہونے کے بعد صدارتی محل میں رہنے سے انکار کر دیا تھا۔ جب تک وہ صدررہے اپنی تنخواہ (4 ہزار ڈالر) کا 90٪ حصہ خیرات میں دے دیتے تھے۔ اپنی صدارت کے دوران، انہوں نے ایک چھوٹے سے فارم ہاؤس میں اپنی بیوی اور اپنی پالتو کتیا کے ساتھ رہائش اختیار کی۔ وہ 1987 ماڈل کی واکس ویگن گاڑی میں اپنے گھر سے صدارتی محل جایا کرتے تھے۔
جہاں تک خوسے کی بیماری کا تعلق ہے تو ان کی کیموتھراپی کے 32 سیشن ہو چکے ہیں۔ ان کی رسولی غائب ہو گئی تھی تاہم دو ماہ قبل وہ دوبارہ لوٹ آئی اور جگر کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔
دنیا کے اس غریب ترین صدر نے باور کرایا کہ وہ مزید انٹرویوز نہیں دیں گے اور آئندہ کہیں بھی اعلانیہ نہیں جائیں گے۔
غیر ملکی جریدے کو دیے گئے انٹرویو میں خوسے نے آخری خواہش بیان کی کہ وہ اپنے فارم پر مرنا چاہتے ہیں اور یہ کہ ان کی آخری آرام گاہ فارم ہاؤس کی مٹی کے نیچے ان کی کتیا مانویلا کے پہلو میں ہو۔