کوئٹہ کے علاقے سنجدی کوئلہ کان میں پھنسے ایک مزدور کی لاش نکال لی گئی ہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق یہ لاش 2 ہزار فٹ کی گہرائی سے ملی ہے، جبکہ کان میں موجود مزید 12 مزدوروں کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
کان میں گزشتہ شب گیس بھرنے کے باعث دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 13 کانکن مزدور کان کے اندر پھنس گئے تھے جن میں سے ایک مزدور کی لاش کو نکال لیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کا مزید مزدوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن مسلسل جاری ہے۔ جسکےمطابق زخمی یا محفوظ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دیگر مزدوروں کی حالت کیا ہے، لیکن امدادی ٹیمیں پوری کوشش کر رہی ہیں۔یہ ٹیمیں ہیوی مشینری کی مدد سے کان میں جمع ملبہ ہٹانے میں مصروِفِ عمل ہیں تاکہ کانکنوں تک پہنچا جا سکے۔
یہ واقعہ مزدوروں کی حفاظت کے حوالے سے ایک سنگین مسئلے کو اجاگر کرتا ہے، اور حکام کو اس سلسلے میں مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ذرائع کے مطابق، کانکن تقریباً 4 ہزار 2 سو فٹ کی گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں اور کان میں 20 سے 30 فٹ تک ملبہ جمع ہو چکا ہے۔
ملک بھر میں سردی کی شدت برقرار، شمالی علاقہ جات میں کڑاکے کی سردی
ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کا کہنا ہے کہ کانکنوں کو جلد از جلد محفوظ نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔