بھارتی فوج نے 2025 میں اصلاحات کے لیے ایک خاکہ تیار کیا ہے، لیکن اسے ہدف کے حصول میں کئی چیلنجز اور مسائل کا سامنا ہے جو اس کی طاقت کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔
اصلاحات شروع کرنے کے لیے بھارتی فوج نے مربوط تھیٹر کمانڈ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ لیکن اس طرح کی اصلاحات کا انحصار ان کے موثر نفاذ پر ہوتا ہے، جس میں نوکر شاہی کی تاخیر سے رکاوٹ ہو سکتی ہے۔
گزشتہ روز بھارتی فضائیہ کے سربراہ اے پی سنگھ نے 2009-2010 میں منگوائے گئے 40 تیجس طیاروں کی پہلی کھیپ کی تاخیر پرشدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ نااہلی ہماری صلاحیتوں پر بڑا سوالیہ نشان ہے، وقت کی حساسیت نہ سمجھتے ہوئے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ نے اپنی اہمیت کھو دی ہے، بھارتی فضائیہ نے ناکامی کے ڈر سے وقت ضائع کر دیا ہے۔
اے پی سنگھ کا کہنا تھا کہ جو ملک اہم پراجیکٹس بر وقت مکمل نہیں کر سکتا اسے ٹیکنالوجی کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
مزید یہ کہ ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن پر اس کی توجہ بھارتی فوج کو سائبر سیکیورٹی کے خطرات سے دوچار کر سکتی ہے۔ نومبر 2024 میں ہیکرز کے ایک گروپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اسرائیل کے سابق وزیر دفاع کا موبائل فون ہیک کرنے کے بعد ان کی نازیبا ویڈیوز لیک کی ہیں۔
فوج کے حصول کے طریقہ کار کو ہموار کرنے کے مقصد کے لیے اہم ثقافتی اور آپریشنل تبدیلیوں کی ضرورت ہو سکتی ہے، جس کا حصول مشکل ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ اس کی جدید کاری کے منصوبے بھی بجٹ کی رکاوٹوں کی وجہ سے خطرے میں ہیں، جس سے اصلاحات کی رفتار اور دائرہ کار متاثر ہو رہا ہے۔
بھارتی فوج کا مشترکہ ہتھیاروں کی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ علاقائی سلامتی کے چیلنجوں کا جواب دینے کی بھارتی فضائیہ کی صلاحیت کو متاثر کرسکتا ہے۔