پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور اڈیالہ جیل حکام کے درمیان سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے معاملے پر کشمکش جاری رہی اور ملاقات کا دن ہونے کے باوجود بانی پی ٹی آئی نے پورا دن تنہائی میں گزارا، ڈیڑھ سال کے عرصے میں پہلی بار ایسا ہوا کہ پارٹی یا اہل خانہ کا کوئی فرد ان سے ملنے نہیں آیا۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے آج ملاقات کا دن تھا تاہم کوئی بھی ان سے ملنے نہ آیا، عمران خان سے ملاقات کا دن ہونے کے باوجود کوئی رہنما، وکیل اور فیملی ممبر اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے نہ پہنچا جبکہ مذاکراتی کمیٹی کا کوئی رکن بھی اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے نہیں پہنچا۔
جیل ذرائع کے مطابق قیدیوں کی ملاقاتیں جیل مینول کے مطابق مقرر ایام میں کرائی جاتی ہیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے منگل اور جمعرات کا دن مقرر ہے، مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات جیل حکام کی ڈومین نہیں، پی ٹی آئی قیادت ملاقاتیوں کے نام جیل حکام کو بھیج دیتی ہے، کل سے آج شام تک کسی کا نام نہیں دیا گیا نہ کوئی ملاقات کے لیے آیا۔
معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ جیل حکام بلائیں گے تو ہم آئیں گے۔
جو حکومت عمران خان سے ملاقات نہیں کرا سکتی وہ 2 بڑے مطالبات پر کیا پیشرفت کرے گی، پی ٹی آئی
فیصل چوہدری نے کہا کہ طے شدہ شیڈول کے مطابق منگل والے دن علیمہ خان، عظمیٰ خان اور قاسم خان نیازی کی ملاقات ہوئی، شیڈول کے تحت آج وکلا کی ملاقات تھی جسے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کرانے کی درخواست دیے جانے کے باعث ملتوی کردی گئی تھی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل کے مطابق کل رات عمر ایوب کی ہدایت کے بعد اڈیالہ جیل حکام سے رابطہ کیا گیا، آج سارا دن انتظار کے باوجود پاکستان تحریکِ انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات نہیں کرائی گئی۔
دوسری جانب اڈیالہ جیل حکام کا کہنا تھا کہ جب تک کوئی ملاقات کے لیے نہیں آتا، اجازت کس کو دیں؟
اس تمام صورتحال میں ملاقات کے لیے مقررہ دن ہونے کے باوجود عمران خان نے پورا دن تنہائی میں گزارا، رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ سال کے عرصے میں یہ پہلا موقع تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے گھر کا کوئی فرد، پارٹی کا کوئی رہنما یا ان کا کوئی وکیل ملنے نہیں گیا۔
گزشتہ ملاقات کے روز بھی حکومت سے مذاکرات کے لیے تشکیل کردہ پی ٹی آئی کی مزاکراتی کمیٹی اور جیل حکام کے درمیان رابطوں کا فقدان رہا تھا۔