پنجاب کے کاشت کاروں کے لیے بری خبر ہے کہ صوبائی حکومت نے رواں سال بھی گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ امدادی قیمت جاری نہ کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی کاشت کاروں سے گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے گندم کی امدادی قیمت جاری نہ کرنے کی حکمت عملی تیار کی ہے۔
پنجاب حکومت نے ایک بار پھر گندم خریدنے سے انکار کردیا اور فصلوں کی امدادی قیمت دینا بھی بند کردی، جس سے کسانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، پہلے سے گوداموں میں موجود گندم کو اب طویل عرصے کے بعد فلور ملز کو جاری کرنا شروع کیا ہے۔
پنجاب کے کسانوں کیلیے 4 ماہ میں 400 ارب روپے کے پیکج کا فیصلہ
پنجاب میں گندم خریداری کی نئی پالیسی تیار، حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا
حکومتی فیصلے پر گندم کے کاشتکاروں نے سر پکڑ لیے، ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کا اسٹاک اب تک گوداموں میں ہے، نئی فصل کی بویائی ہوچکی، خریداری نہ ہوئی تو کیا ہوگا؟
محکمہ خوراک پںجاب اور وفاقی حکومت محکمہ پاسکو کو بند کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے، حکام کے مطابق فیصلہ محکمے میں کرپشن کے باعث کیا گیا۔
دوسری جانب کسان اتحاد کے رہنما خالد باٹھ کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے کسانوں سے گندم نہ خریدی تو کسان تباہ و برباد ہوجائیں گے۔