لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے گواہوں کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں جا کر 9 مئی کیسز کی سماعت کی۔
دوران سماعت شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید ، عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا جبکہ ضمانت پر رہا ملزمان بھی جیل میں قائم کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے ملزمان کی حاضری مکمل کرتے ہوئے ملزمان پر فرد جرم عائد کردی جبکہ دوران سماعت ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کرتے ہوئے کارروائی 16 جنوری تک ملتوی کردی جبکہ عدالت نے دیگر 9 مئی کے 4 مقدمات میں ملزمان کو حاضری مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
خیال رہے کہ 12 دسمبر کو سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، سابق سینئر صوبائی وزیر میاں محمود الرشید، سینیٹر اعجاز چوہدری، سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
خصوصی عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔
احتجاج کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔