نکولا ٹیسلا ایک سربیائی امریکی انجینئر، مستقبل بین اور موجد تھے جو 10 جولائی 1856 کو پیدا ہوئے اور 7 جنوری 1943 کو انتقال کرگئے۔ وہ جدید متبادل کرنٹ (AC) بجلی کی فراہمی کے نظام کے ڈیزائن میں اپنے کردار کے لیے مشہور ہیں۔
آج ہم نکولا ٹیسلا کے مفت توانائی کے تصور کا جائزہ لے رہے ہیں، جو انہوں نے اپنے وارڈنکلف ٹاور تجربہ کے ذریعے پیش کیا تھا، اورہم دیکھ رہے ہیں کہ آیا ان کا یہ ”حیران کن“ خیال آج کی ٹیکنالوجی سے ممکن ہو سکتا ہے؟
بیسویں صدی کے آغاز میں، سربیائی امریکی موجد نکولا ٹیسلا نے اپنے بلند حوصلہ منصوبے ”وارڈنکلف ٹاور“ کا آغاز کیا تھا۔ یہ ایک بڑا اسٹرکچر تھا جو نیو یارک کے لانگ آئی لینڈ میں بنایا گیا تھا اور اس کا مقصد دنیا بھر میں وائرلیس برقی توانائی بھیجنا تھا۔
ٹیسلا نے ایک ایسی دنیا کا خواب دیکھا تھا جہاں توانائی ہوا کے ذریعے آزادانہ طور پر پھیلتی ہو، جسے ہر کوئی استعمال کر سکتا ہو، بغیر کسی تار یا لاگت کے۔
ان کا خیال تھا کہ زمین کی قدرتی توانائیوں کو استعمال کرتے ہوئے برقی توانائی وائرلیس طور پر دنیا کے کسی بھی حصے تک بھیجی جا سکتی ہے۔
اگرچہ ٹیسلا کے کام نے دنیا کو بہت متاثر کیا، لیکن آج کے دور میں آزاد اور وائرلیس توانائی کی منتقلی کے بارے میں بہت سی مشکلات ہیں۔
جدید سائنس میں یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ وائرلیس توانائی صرف تھوڑی دوری تک ہی منتقلی کی جا سکتی ہے، جیسے کہ موبائل چارجنگ پیڈ پر ہوتا ہے، لیکن فاصلے بڑھنے کے ساتھ اس کی کارکردگی کم ہوتی جاتی ہے۔
”انورز اسکوائر“ قانون کے مطابق توانائی جب دور تک پھیلتی ہے تو اس کی شدت کم ہو جاتی ہے، جس سے طویل فاصلے پر توانائی کی منتقلی مشکل اور ناکارہ ہو جاتی ہے۔
اس کا حل نکالنے کے لیے ہمیں توانائی کو مرکزیت دینے، یا پھر نئی ٹیکنالوجی کی ضرورت ہوگی۔
ابھی تک جو توانائی کے نئے طریقے دریافت کیے گئے ہیں، وہ صرف چھوٹے آلات کے لیے کافی ہیں، جیسے سینسرز یا چھوٹے بیٹری چارج کرنے والے آلات۔
ٹیسلا کا خیال تھا کہ زمین کی قدرتی توانائیاں جیسے ایٹموسفیرک بجلی، سورج کی روشنی اور زمین کے آئنوسفیئر سے توانائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
دوسری طرف، ”ڈارک انرجی“ ایک نیا تصور ہے جسے سائنسی طور پر کائنات کے پھیلاؤ کو سمجھنے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ یہ توانائی مادہ یا شعاعوں کے ساتھ تعامل نہیں کرتی اور اس کا کوئی عملی استعمال ابھی تک ممکن نہیں۔
ٹیسلا نے نہ صرف آزاد توانائی کا تصور پیش کیا بلکہ کئی اہم ٹیکنالوجیز کی بنیاد رکھی۔
متبادل کرنٹ (AC) نظام
ٹیسلا کا AC برقی نظام آج کی دنیا کے برقی نظام کی بنیاد ہے۔
ٹیسلا کوائل
1891 میں ٹیسلا نے یہ آلہ بنایا تھا جو ہائی وولٹیج پیدا کرتا ہے اور اسے ریڈیو ٹیکنالوجی میں استعمال کیا جاتا ہے۔
وائرلیس کمیونیکیشن
ٹیسلا نے وائرلیس کمیونیکیشن کے لئے تجربات کیے جو آج کے ریڈیو اور ٹیلی کمیونیکیشن کے نظام کی بنیاد بنے۔
گو کہ ٹیسلا کا خواب جو مفت، لا محدود توانائی کا تھا، ابھی تک پورا نہیں ہو سکا، مگر ان کے کام کی بدولت سائنسدانوں اور انجینئروں کو نئی اختراعات کے لیے بہت تحریک ملتی ہے۔ ان کا وژن آج بھی ہمیں نئی ٹیکنالوجیز بنانے کے لیے حوصلہ دیتا ہے۔