Aaj Logo

اپ ڈیٹ 06 جنوری 2025 06:40pm

مہنگائی میں کمی کیلئے پرائس مانیٹرنگ کمیٹیاں فعال کریں گے، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر بھی مہنگائی کم ہوئی ہے، عام آدمی تک مہنگائی میں کمی کا فائدہ پہنچانے کیلئے پرائس مانیٹرنگ کمیٹیوں کو مزید فعال کریں گے، گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہے، ہر ماہ 3 ارب ڈالر ترسیلات زر آرہی ہیں، امید ہے رواں سال ترسیلات زر 35 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں گی۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ایکسپورٹ کی تمام فنانسنگ ایگزم بینک کے ذریعے ہوگی، آئندہ دو برس میں ایگزم بینک مکمل فعال کر دیں گے۔

سینیٹر مانڈوی والا نے پوچھا کہ ایگزم بینک کا دو سال سے سی ای او ہی نہیں ہے، اس کا مستقبل کیا ہوگا؟ ایکسپورٹ ری فنانسنگ کیلئے لوگ مجھے فون کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایگزم بینک سی ای او نہ ہونے سے ایکسپورٹرز کو جواب ہی نہیں دے رہا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے دو سے تین سال میں ایگزم بینک برآمدات بڑھانے میں بھرپور کردار ادا کرے گا۔

معیشت وزیر خزانہ اورنگزیب نہیں کوئی اور چلا رہا ہے، صحافی کا انکشاف

چیئرمین کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایگزم بینک کا بورڈ دو سال بعد بنایا گیا، بینک کے حالات انتہائی خراب ہیں۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ مہنگائی میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچانے کیلئے انفورسمنٹ لازمی ہے، اس وقت مہنگائی میں کمی آچکی ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ صنعتوں کے لئے ابھی حالات مشکل ہیں، ملک میں مہنگائی کی صورتحال کو دیکھنا اہم ہے، ای سی سی ہر ماہ مہنگائی کا جائزہ لے گی۔

وزیر خزانہ نے گزشتہ 10 ماہ میں ایل سیز نہ کھلنے کی کوئی شکایت نہیں ملی، کسی بھی غیر ملکی کمپنی کو منافع باہر لے جانے سے نہیں روکا گیا، اس سے ظاہر ہوتا ہے، کرنسی پر کوئی دباؤ نہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے معاشی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مئی 2023ء میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد تھی، ایکسچینچ ریٹ اور عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے ماضی میں مہنگائی بڑھی۔ جون 2022ء میں شرح سود 22 فیصد تھی، شرح سود 9 پوائنٹس کمی کے بعد اس وقت 13 فیصد پر ہے۔

چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس وقت بھی شرح سود زیادہ ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ میڈیم ٹرم مہنگائی 5 سے 7 فیصد تک لانے کا ہدف ہے، مانیٹری پالیسی کمیٹی نے مہنگائی قابو کرنے کیلئے سخت پالیسی اختیار کی۔

ٹیکس آمدن نہ بڑھا سکے تو تنخواہ دار طبقے اور صنعتوں پر ٹیکس بڑھے گا، وزیر خزانہ

جمیل احمد نے کہا کہ ہمارے خیال میں مالی سال کی آخری سہ ماہی میں اتار چڑھاؤ رہے گا، آئندہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بھی رسک برقرار رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 2022ء میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ارب ڈالر سے زائد تھا، اس وقت کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہے، ایکسچینج ریٹ کو کنٹرول نہیں کیا یہ مارکیٹ فیصلہ کرتی ہے۔

جمیل احمد کا کہنا ہے کہ ملکی برآمدات میں 10 سے 12 فیصد اضافہ ہوا ہے، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی سے بھی زرمبادلہ ذخائر کو استحکام ملا ہے۔

Read Comments