Aaj Logo

شائع 01 جنوری 2025 03:52pm

یورپ کو روسی گیس کی ترسیل بند

روس نے یوکرین کے راستے یورپ کے کئی ممالک کو فراہم کی جانے والی قدرتی گیس کی سپلائی معطل کر دی ہے۔ یہ فیصلہ یوکرین کی جانب سے ٹرانزٹ معاہدے کی تجدید سے انکار کے بعد کیا گیا ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان 5 سالہ ٹرانزٹ معاہدہ 2020 میں طے پایا تھا، جس کی مدت 31 دسمبر 2024 کو ختم ہو گئی۔ یوکرین نے معاہدے کی تجدید نہ کرنے کی وجہ روس کے ساتھ جاری فوجی تنازع کو قرار دیا ہے۔

یوکرین کے وزیر توانائی جرمن گالوشچینکو نے کہا کہ روسی گیس کی ترسیل روک دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا، یہ ایک تاریخی لمحہ ہے، روس اپنی منڈیاں کھو رہا ہے اور مالی نقصان اٹھا رہا ہے، جبکہ یورپ پہلے ہی روسی گیس پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ کر چکا ہے۔

یوکرین کے راستے روسی گیس سلواکیا، ہنگری، اور مالدووا کو فراہم کی جاتی تھی۔

سلواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو نے خبردار کیا تھا کہ گیس کی سپلائی معطل ہونے پر یوکرین کے خلاف بجلی کی سپلائی روکنے جیسے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

مالدووا پہلے ہی گیس کی قلت کے باعث 60 روزہ ریاستی ایمرجنسی نافذ کر چکا ہے اور ہنگری کو بحیرہ اسود کے راستے گیس کی فراہمی جاری رہنے سے اس فیصلے کے کم اثرات ہوں گے۔

1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد سے روس کی گیس یوکرین کی پائپ لائنوں کے ذریعے یورپ کو فراہم کی جاتی رہی ہے۔

روس اب بحیرہ اسود کی پائپ لائن کے ذریعے مختلف ممالک کو گیس فراہم کر رہا ہے تاکہ یورپی منڈیوں میں اپنی موجودگی برقرار رکھ سکے۔

Read Comments