Aaj Logo

شائع 30 دسمبر 2024 10:51am

امریکا نے چین کی بڑی ناکامی کا راز فاش کردیا

امریکی محکمہ دفاع کی سالانہ رپورٹ میں چین کی ناکامی سے متعلق راز فاش کرتے ہوئے انکشاف ہوا ہے کہ چین کا نیا جدید ترین اسٹیلتھ ٹیکنالوجی H-20 اسٹیلتھ بمبار سال 2030 تک تیار نہیں ہوسکے گا۔ یہ بمبار طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار طیاروں کی نئی جنریشن بنانے کی چین کی بڑی کوششوں کا حصہ ہے۔

چائنہ ملٹری پاور رپورٹ کے مطابق چین طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار طیاروں کی ایک جدید مشین تیار کر رہا ہے، جس کا نام ممکنہ طور پر H-20 رکھا گیا ہے جسے اگلی دہائی میں کسی بھی وقت منظر عام پر لایا جا سکتا ہے۔

مذکورہ رپورٹ ہر سال امریکی کانگریس کی منظوری سے جاری کی جاتی ہے۔ یہ چین کی فوجی پیشرفت کا تفصیلی تجزیہ ہے، جسے امریکی محکمہ دفاع نے اکٹھا کیا ہے۔

چین کے نئے طیارہ بردار جہاز نے مغرب میں ہنگامہ مچا دیا، کس نئی ٹیکنالوجی سے لیس ہے؟

ایچ 20- چین کے لیے بڑی طاقت

رپورٹ کے مطابق چینی ملٹری نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار کی ایک نئی قسم کی تیاری کے لیے 2016 میں H-20 پروگرام شروع کیا تھا۔ اسے امریکی فوج کے جدید B-2 اور B-21 بمبار طیاروں کے مقابلے میں تیار کیا گیا ہے۔

چین نے اپنے نیوکلئیر میزائلوں کے ہیچز کھول دئے، سیٹلائٹ تصاویر میں بڑا انکشاف

پینٹاگون کے مطابق ایچ 20 بمبار طیارہ 6,200 میل سے زائد پرواز کر سکے گا، جس سے چین کی فضائیہ مغربی بحرالکاہل کے علاقوں تک پہنچ سکے گی۔

سیٹلائٹ تصاویر نے چین کے خفیہ جہاز کی تیاری کا بھانڈا پھوڑ دیا

علاوہ ازیں توقع ہے کہ چین کا جدید ٹیکنالوجی نظام باقاعدہ اور جوہری دونوں ہتھیار لے جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ اس کا ڈیزائن منظر عام پر نہیں لایا گیا بلکہ راز رکھا گیا ہے۔ تاہم پینٹاگون کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بمبار ابتدائی طور پر سوچے گئے اندازے سے 15 سو کلومیٹر دور تک پرواز کرسکتا ہے، جس سے اس کی مجموعی رینج بہت زیادہ ہوگی۔

Read Comments