Aaj Logo

شائع 29 دسمبر 2024 10:40am

ملک بدری کے حامی ٹرمپ کا یوٹرن، حامیوں کی تنقید کے باوجود مخصوص ورکرز ویزوں کی حمایت

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں مقیم تارکین وطن کی ملک بدری پر شور مچایا تھا جس پر اب انہوں یوٹرن لے لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے روز ایک بحث کے دوران انہوں نے اپنے سب سے بڑے حامی ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک سے کہا کہ وہ ایک خصوصی ویزا پروگرام کی حمایت کرتے ہیں جو انتہائی ہنر مند کارکنوں کو ملک میں داخل ہونے میں مدد کرے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا کہ وہ H1-B ویزوں کی حمایت کرتے ہیں، جو امریکی کمپنیوں کو انتہائی ہنر مند غیر ملکی کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تبصرہ امریکا میں مقیم غیر ملکی تارکین وطن کو ملک سے نکالنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔

ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود امریکی حکومت شٹ ڈاؤن سے بچ گئی

ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے درمیان امیگریشن پالیسیوں پر گرما گرم بحث چھڑ گئی ہے۔ مسک نے اپنے موقف کا سختی سے دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر جنگ بھی لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

امیگریشن کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کے سخت موقف نے صدر جو بائیڈن پر ان کی انتخابی جیت میں بڑا کردار ادا کیا۔ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اس بات کا عزم کیا تھا کہ وہ ان تمام تارکین وطن کو ملک بدر کردیں گے جو مناسب دستاویزات کے بغیر امریکا میں مقیم ہیں اور قانون کے تحت آنے والوں کیلئے مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔

ٹرمپ کی کامیاب کے ساتھ ہی ایلون مسک دنیا کے امیر ترین انسان بن گئے

ایلون مسک، جو ٹیسلا، اسپیس ایکس اور دیگر بڑی ٹیک کمپنیوں کے مالک ہیں، نے اس بات کی حمایت کرتے ہوئے H-1B ویزا پروگرام کو امریکی ٹیکنالوجی انڈسٹری کے لیے ضروری قرار دیا۔ مسک نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ امریکا کو آج دُگنے انجینئرز کی ضرورت ہے۔ بہترین ٹیلنٹ کو دنیا بھر سے بھرتی کرنا ہماری کامیابی کے لیے ناگزیر ہے۔

وہیں بھارتی نژاد امریکی ٹیک انٹرپرینیور وویک رامسوامی نے ایلون مسک کے مؤقف کی تائید کی جنہیں ٹرمپ نے حال ہی میں محکمہ انصاف کی سربراہی کے لیے نامزد کیا ہے۔ رامسوامی نے کہا کہ ہمارے ملک کی ترقی کے لیے عمدگی کو فروغ دینا ضروری ہے، اور یہ H-1B پروگرام کے ذریعے ممکن ہے۔

کرسمس مارکیٹ حملہ: ایلون مسک نے جرمنی کا سعودی شہری کو ملک بدر نہ کرنا ’خودکش ہمدردی‘ قرار دے دیا

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت میں ایچ- ون بی ویزا پالیسی کو محدود کیا تھا، لیکن حالیہ مہینوں میں وہ انتہائی ہنر مند غیرملکی کارکنوں کی حمایت کرتے دکھائی دیے۔ ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ امریکی ڈگری رکھنے والے غیرملکیوں کو گرین کارڈ دینے کے حق میں ہیں۔

ایچ- ون بی ویزا پروگرام کیا ہے؟

ایچ- ون بی ویزا پروگرام سالانہ 65 ہزار غیرملکی ہنر مند کارکنوں کو مخصوص ملازمتوں کے لیے جاری کیا جاتا ہے، جبکہ امریکی ڈگری رکھنے والوں کے لیے اضافی 20 ہزار ویزے مختص ہیں۔ ماہرین کے مطابق، یہ پروگرام امریکی معیشت کو بڑھانے اور روزگار کے مواقع فراہم کرتا ہے۔

Read Comments