چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زردای نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا نہریں نکالنے کا فیصلہ بھی کالا باغ ڈیم کی طرح یکطرفہ ہے، ن لیگ سمجھتی ہے اس کے پاس دو تہائی اکثریت ہے اور انہیں کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں، اس کے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ یکطرفہ فیصلے کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ پانی پر ہر کسی کا بنیادی حق ہے، حکومت کا نہریں نکالنے کا فیصلہ یکطرفہ ہے، ہم احتجاج ریکارڈ کرائیں گے، ن لیگ نے حکومت کرنی ہے تو اتفاق رائے سے فیصلے کرے، امید ہے ہماری شکایت کو سنجیدہ لیا جائے گا۔
سیاسی کٹھ پتلیاں ملک کے ایٹمی اثانوں پر سودا کرنے کو تیار ہوتی ہیں، بلاول بھٹو
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت فیصلوں میں پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں سے بھی رائے لے، امید ہے مذاکرات کے ذریعے صوبوں کی شکایات کو دور کیا جائے گا، حکومت نے پیپلزپارٹی سے کیے وعدے پورے نہیں کیے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے انٹرنیٹ کی سست روی پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیٹ کے مسئلے پر حکومت آئے روز بہانے بناتی ہے، سمندر میں ایسی کون سی مچھلی ہے جو صرف پاکستان کی کیبل کاٹتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں آئی ٹی سیکٹر کو وہی سہولیات دینا ہوں گی جو چین اور بھارت دے رہا ہے، ملک میں تیز ترین ترقی کیلئے تیز رفتار انٹرنیٹ ضروری ہے، اس انٹرنیٹ سروس پر سرمایہ کاروں کو کیسے راغب کریں گے؟
چیئرمین پی پی نے کہا کہ پاکستان کے عوام معاشی طور پر پریشان ہیں، عوامی مسائل کے حل کیلئے سب کو کردار ادا کرنا چاہیے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عوامی حقوق کیلئے آواز اٹھائی، معاشی بہتری آرہی ہے تو اس کا فائدہ عوام کوملنا چاہیے۔
حکومت سے کشیدگی برقرار، بلاول کی سست انٹرنیٹ اور وی پی این بندش پر کڑی تنقید
انہوں نے کہا کہ ایٹمی پروگرام کی قیمت جس نے ادا کی، وہ گڑھی خدا بخش میں دفن ہیں، ایٹمی پروگرام کی بنیاد شہید ذوالفقارعلی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو نے رکھی تھی۔
بلاول بھٹو زردای نے کہا کہ گڑھی خدا بخش میں تاریخی جلسہ ہوا، 17سال گزرنے کے باوجود بی بی شہید ہمارے ساتھ ہیں، بے نظیربھٹو شہید کا نظریہ آج بھی ہمارے ساتھ ہے۔