سنچورین ٹیسٹ کے پہلے روز جنوبی افریقا کے خلاف پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور پوری ٹیم پہلی اننگز میں 211 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی جبکہ میزبان ٹیم نے پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک 3 کھلاڑیوں کے نقصان پر 82 اسکور بنا لیے تھے جبکہ اسے پاکستان کی برتری ختم کرنے کے لیے مزید 129 رنز درکار ہیں۔
پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ سینچورین کے سپر اسپورٹس پارک میں کھیلا جارہا ہے، جو باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ ہے، جس میں پروٹیز کے کپتان ٹیمبا باووما نے ٹاس جیت کر مہمان ٹیم پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
جنوبی افریقی بولرز نے کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی بیٹرز کو بڑا ٹوٹل نہ بنانے دیا اور پاکستانی ٹیم 211 رنز بنا کر ڈھیر ہوگئی۔
پاکستان کی جانب سے صائم ایوب اور کپتان شان مسعود نے اننگز کا آغاز کیا، محتاط انداز میں آغاز کرنے کے باوجود پاکستانی بیٹنگ لائن جنوبی افریقی بولنگ کا زیادہ دیر تک سامنا نہ کر سکی۔
قومی ٹیم کی جانب سے کامران غلام نے 54 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے جبکہ ٹاپ آرڈر بری طرح ناکام رہا اور کوئی کھلاڑی خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا۔
14.1 اوورز میں 36 کے مجموعی اسکور پر شان مسعود 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، اگلے اوور میں پاکستان کی دوسری وکٹ 40 رنز پر گر گئی، ون ڈے اور ٹی 20 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے نوجوان بیٹر صائم ایوب بھی 14 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
اس کے بعد کم بیک کرنے والے بابر اعظم بھی اسکور میں خاطر خواہ اضافہ نہ کرسکے اور 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
جنوبی افریقی بولرز نے پاکستانی بیٹرز کو وکٹ پر رکنے کا موقع نہ دیا اور چوتھی وکٹ 56 رنز پر لے لی، اس مرتبہ آؤٹ ہونے والے بلے باز نائب کپتان سعود شکیل تھے، جو کریز پر زیادہ دیر قیام نہ کرسکے اور 3 چوکوں کی مدد سے 14 رنز بنانے کے بعد وکٹ کیپر کو کیچ تھما بیٹھے۔
18 ویں اوور میں 56 رنز پر 4 کھلاڑیوں کے پویلین لوٹ جانے کے بعد پانچویں وکٹ پر کامران غلام اور محمد رضوان نے 81 رنز جوڑ کر جنوبی افریقی بولرز کا ڈٹ کا مقابلہ کیا اور ٹیم کا ٹوٹل 137 رنز تک پہنچایا۔
کامران غلام نے نصف سینچری اسکور کی اور وہ 54 رنز بناکر چلتے بنے، کامران غلام کے آؤٹ ہوتے ہی وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان صرف 5 رنز کے اضافے کے بعد 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس موقع پر سلمان علی آغا اور عامر جمال نے مزاحمت دکھائی اور ساتویں وکٹ پر 53 گیندوں پر 47 رنز کی پارٹنرشپ بنا کر ٹیم کا ٹوٹل 189 تک پہنایا۔
تاہم اس مجموعے پر 28 رنز بنانے والے عامر جمال، 18 رنز بنانے والے سلمان علی آغا اور نسیم شاہ بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹ گئے۔
آخری وکٹ پر ٹیل اینڈرز خرم شہزاد اور محمد عباس بیٹنگ کر رہے ہیں جنہوں نے ٹوٹل کو 211 رنز تک پہنچایا۔ دونوں کے درمیان 22 رنز کی پارٹنر شپ بنی۔ خرم 11 رنز بناکر آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی تھے جبکہ محمد عباس 10 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
جنوبی افریقا کی جانب سے ڈین پیٹرسن نے 5، ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے کوربن بوش نے 4 اور مارکو جینسن نے 1 کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
211 رنز کے جواب میں جنوبی افریقا نے بیٹنگ شروع کی تو آغاز میں اسے بھی نقصان اٹھانا پڑا۔
ٹرسٹن اسٹبس 9، ریان ریکلٹن 8 اور ٹونی ڈی زور زی 2 رنز پر آؤٹ ہوئے جبکہ ایڈن مارکرم 47 اور ٹمبا باووما 4 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ ہیں۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور محمد عباس نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس طرح پہلے دن کے اختتام پر جنوبی افریقا نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 82 رنز بنا لیے جبکہ میزبان ٹیم کو پہلی اننگز کا خسارہ پورا کرنے کے لیے مزید 129 رنز کی ضرورت ہے اور اس کی 7 وکٹیں باقی ہیں۔
قبل ازیں قومی ٹیم نے سینچورین کی وکٹ کو دیکھتے ہوئے 4 فاسٹ بولرز کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا، انگلینڈ کے خلاف آخری دو ٹیسٹ میں ڈراپ ہونے والے بابر اعظم کی بھی واپسی ہوئی ہے جبکہ ون ڈے سیریز میں مسلسل ناکام رہنے والے عبداللہ شفیق بھی پلیئنگ الیون میں جگہ نہیں بنا سکے۔
اس کے علاوہ فاسٹ باؤلر محمد عباس نے بھی قومی ٹیم میں تین سال بعد کم بیک کیا ہے، پاکستان کی جانب سے صائم ایوب اور شان مسعود اوپن کریں گے جبکہ بابر اعظم نمبر تین اور کامران غلام چوتھے نمبر پر بلے بازی کے لیے آئیں گے۔
میزبان ٹیم کی جانب سے ایڈن مارکرم اور مہمان ٹیم کی جانب سے سلمان علی آغا اسپن بولنگ کروائیں گے جبکہ جنوبی افریقا کی طرف سے کوربن بوش نے ٹیسٹ ڈیبیو کیا ہے۔
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں رسائی کے لیے جنوبی افریقا کے لیے ایک ٹیسٹ جیتنا ضروری ہے۔
پاکستان ٹیم میں شان مسعود (کپتان)، بابر اعظم، صائم ایوب، کامران غلام، سلمان علی آغا، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سعود شکیل (نائب کپتان)، عامر جمال، نسیم شاہ، خرم شہزاد اور محمد عباس شامل ہیں۔
جنوبی افریقا کی ٹیم میں ٹیمبا باووما (کپتان)، ایڈن مرکرم، ٹونی زی زورزی، ریان رکلٹن، ٹرسٹن اسٹبز، ڈیوڈ بیڈنگھم، کائل ویریننے (وکٹ کیپر)، مارکو جانسن، کگیسو ربادا، دین پیٹرسن، کوربن بوش شامل ہیں۔