پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل کے سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے نامزد امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ گرینل کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی آزادی پاکستان کے آئین وقانون کے مطابق ہو گی، ان کی رہائی پاکستانی عوام کی شراکت سے اور عدالتوں کے ذریعے ہوگی، تحریک انصاف کسی بھی ملک بشمول امریکا کی مدد کی خواہش مند نہیں۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کسی ملک سے نہ درخواست کرے گی نہ توقع رکھتی ہے، ہم ان تمام افراد کو شکریہ کرتے ہیں جو عمران خان کی رہائی کے لیے کوشاں ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان بیانات سے ہٹ کر بھی جو بھی عمران خان کی رہائی کی کوشش کر رہا ہے اس کا شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن جہاں تک بانی کی رہائی کا تعلق ہے یہ پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق ہوگی، صوابی جلسے میں بھی کہا تھا کہ پاکستانی آئین کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہوگی۔
پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکی نئی انتظامیہ اپنا مؤقف دے رہی ہے، بیانات پر حکومت پاکستان کا مؤقف سامنے نہیں آیا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے اندرونی معاملات پر مداخلت نہیں چاہیئے، ہم آج بھی اپنے مؤقف پر قائم ہیں، ہم حق اور انصاف کے بیان پر کھڑے ہیں، پاکستان کے معاملات میں مداخلت کا سلسلہ ختم ہونا چاہیئے۔
پاکستان ایسے میزائل بنا رہا ہے جو امریکا کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں، امریکی نائب مشیر قومی سلامتی
ان کا مزید کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر عالمی برادری کا مؤقف سامنے آنا چاہیئے، ایسے بیانات سے پاکستان کی سالمیت متاثر نہیں ہوتی۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی انسانی حقوق کی بات کرتا ہے تو خوش آئند ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ رچرڈ گرینیل کے بیان پر ان کے شکرگزار ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ مداخلت چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر آواز اٹھارہی ہے، تحریک انصاف کسی کا منہ بند نہیں کرسکتی، حق اور قانون کی بات کرنے والوں کے مشکور ہیں۔
رچرڈ گرینل کے بیان کا زرتاج گل سمیت پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں نے بھی خیر مقدم کیا اور عالیہ حمزہ نے جواب میں کہا کہ پاکستانی انتظار کر رہے ہیں آپ قیدی نمبر 804 کا نعرہ لگائیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے نامزد امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ گرینل کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اپنی گود میں پالے شخص کو صرف اس لیے اقتدار میں لانا چاہتا ہے تاکہ اپنے مفادات کا تحفظ کرے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان اورامریکا کے تعلقات انتہائی اہم ہیں لیکن بیرونی مداخلت برداشت نہیں کریں گے، حکومت کا مؤقف بہت واضح ہے یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے، امریکا کو ہماری خود مختاری کا احترام کرنا ہوگا، پاکستان ہر ملک کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے۔
میزائل پروگرام پر پابندی: دفتر خارجہ نے امریکی عہدیدار کے بیان کو ’منطق سے عاری‘ قرار دے دیا
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں چاہتا، سابق وزیراعظم پر سنگین مقدمات ہیں جس میں ان کی رہائی ممکن نہیں۔
خیال رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل نے اپنے انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد وزیرخارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر بات کرنے کی تیاری کی ہوئی ہے۔
امریکی ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو انٹرویو دیتے ہوئے رچرڈ گرینل نے کہا کہ ایٹمی صلاحیت کے حامل ملکوں سے مختلف انداز میں ڈیل کیا جاتا ہے، بائیڈن انتظامیہ جوکام چار سال میں کرنے میں ناکام رہی وہ آخری 45 دن میں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایک سوال پر رچرڈگرینل نے کہا کہ گزشتہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس وقت کے پاکستانی سربراہ حکومت سے بہترین تعلقات تھے، پاکستان کی جیل میں قید رہنما ٹرمپ کی طرح سیاست میں آؤٹ سائیڈر تھے،کامن سینس کی بات کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ سابق وزیراعظم کو رہا کیا جائے ان پر ویسے ہی الزامات ہیں جیسے ٹرمپ پر تھے، ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پیچیدہ گفتگو کی، اصل بات یہی ہے کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم کو رہا کیا جائے۔