پی ایچ ڈی کی تعلیم چھوڑنے والی معروف یوٹیوبر زارا ڈار کے حوالے سے سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ وہ پاکستانی ہیں جس حوالے سے انہوں نے خود وضاحت پیش کردی ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین کی شمولیت کیلئے آواز اٹھانے والی یوٹیوبر زارا ڈار نے اپنی پی ایچ ڈی کی تعلیم چھوڑ کر ’اونلی فینز ماڈل‘ بننے کا فیصلہ کرلیا۔
خیال رہے کہ اونلی فینز نامی یہ پلیٹ فارم فحش مواد شائع کرنے کے حوالے سے مشہور ہے جہاں نوجوان لڑکے لڑکیاں اپنی عریاں تصاویر اور ویڈیوز اپ لوڈ کر کے پیسہ کماتے ہیں، جس کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
اسی پلیٹ فارم پر زارا ڈار نے بھی انٹری دی ہے جس کے بعد وہ سوشل میڈیا پر بھرپور وائرل ہوئیں۔
دنیا کو چپٹا ثابت کرنے کیلئے 31 لاکھ خرچ کرنے والے یوٹیوبر کو قدرت کا جھٹکا
حال ہی میں زارا ڈار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پ لکھا کہ جب سے میں نے یہ ویڈیو بنائی کہ میں نے اونلی فینز کے لیے کام کرنے کیلئے پی ایچ ڈی کی تعلیم ادھوری چھوڑ دی ہے، تو اس کے بعد سے میری نظر سے کئی ایسی پوسٹیں گزری ہیں جن میں میرے متعلق غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’میں نے اس معاملے پر تاحال کوئی خصوصی انٹرویو تو نہیں دیا ہے البتہ میں کچھ حقائق آپ کو بتانا چاہتی ہوں۔
زارا ڈار نے لکھا کہ میرا نام ڈارسی ہے اور میں نے اسے مختصر کر کے ڈارز/ڈار کر رکھا ہے۔
دنیا کے سب سے بڑے یوٹیوبر کا اہرام مصر کرائے پر لینے کا دعویٰ، حکومت کے طوطے اُڑ گئے
انہوں نے اپنے پاکستانی ہونے کی تردید کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں احترام کے ساتھ عرض کرنا چاہتی ہوں کہ میں پاکستانی نہیں ہوں، میں امریکی ہوں اور یہیں پلی بڑھی ہوں اور میرے خاندانی پس منظر میں امریکی، ایرانی، یورپی، مشرق وسطیٰ اور انڈین نسلیں شامل ہیں۔
زارا ڈار نے خود سے منسوب تمام مصنوعات، جعلی اکاؤنٹس اور ڈیپ فیک ویڈیوز سے لاتعلقی کا بھی اظہار کیا اور اپنا واحد آفیشل ’ایکس‘ اکاؤنٹ بھی شیئر کیا۔