اٹلی پولیس نے خاتون سمیت 4 افراد کو دہشت گرد گروپوں بشمول القاعدہ، داعش اور دیگر کے لیے آن لائن پروپیگنڈہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسے گروپ کو ختم کر دیا ہے جو آن لائن عسکریت پسند پروپیگنڈے کو فروغ دیتا تھا۔ اس میں پانچ مشتبہ افراد شامل ہیں جن میں ایک پاکستانی خاتون بھی شامل ہے جو اس گروپ کی مبینہ رہنما بتائی جاتی ہے۔
اٹلی میں موجود ایک لاکھ پاکستانیوں کو قانونی شہریت دی جائے گی، سابق اطالوی سفیر
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 4 مشتبہ افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے ”سلفی جہادی تنظیم سے متاثر ہوکر ایک دہشت گرد تنظیم بنائی“ جس کے ذریعے انہوں نے القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ گروپ کو فروغ دیا۔
گروپ میں شامل ایک نوجوان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اپنی بہن کی نگرانی میں انتہا پسندانہ نظریات کے عمل سے گزر رہا ہے۔ یہ نوجوان ایک پاکستانی خاتون ہے جو شمالی شہر بولونیا میں بڑی ہوئی، اور وہ مرکزی مشتبہ امیدوار ہے۔
اٹلی کا سیاحوں کیلئے عجیب جرمانے کا اعلان
اتلی پولیس نے ایک بیان میں مزید کہا کہ بولونیا میں پراسیکیوٹرز کی طرف سے پانچ گرفتار وارنٹ جاری کیے گئے، لیکن ایک ملزم فرار ہونے میں کامیانب ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار نوجوان نے اعتراف کیا وہ ملان میں بڑا ہوا، براعظم افریقہ کے ہون کے علاقے میں سرگرم عسکریت پسندوں کے ساتھ شامل ہوا ۔