Aaj Logo

اپ ڈیٹ 24 دسمبر 2024 06:11pm

بلاول بھٹو زرداری انٹرنیٹ کی سست روی پر ایک بار پھر سیخ پا

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری انٹرنیٹ کی سست روی پر ایک بار پھر پھر سیخ پا ہوگئے اور کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے بابوں کو ڈیجیٹل کا کیا علم، گیمنگ کا کیا پتہ، ڈیجیٹل رائٹس بل کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، تیز رفتار انٹرنیٹ ہرشہری کا بنیادی حق ہے، ڈیٹا پرائیویسی کے حق کی حفاظت بھی یقینی بنانا ہوگی۔

آئی بی اے سکھر کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے ’بابوں‘ کو انٹرنیٹ کا علم ہے، نہ وہ واٹس ایپ، فیس بک، انسٹا گرام استعمال کرتے ہیں نہ ہی سمجھتے ہیں، انہیں کیا معلوم یہ کیا ہے؟

حکومت سے کشیدگی برقرار، بلاول کی سست انٹرنیٹ اور وی پی این بندش پر کڑی تنقید

انہوں نے کہا کہ آئی بی اے بین الاقوامی سطح پر بہترین ادارہ ہے، ہم دنیا کی تعلیمی رینکنگ میں اپنی پوزیشن بنا رہے ہیں، ڈگری حاصل کرنے والے طلبا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ نوجوان ڈیجیٹل بل آف رائٹس کیلئے مجھے تجاویز دیں، نوجوانوں کو ڈیجیٹل رائٹس کے لئے بھرپور جدوجہد کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ میرے خاندان کا تعلیم کے شعبے سے پرانا تعلق ہے، بے نظیر بھٹو نے اپنے دور میں تعلیمی ادارے بنائے، سندھ میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے پورے ملک سے بچے آتے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ تعلیم آپ کا وہ ہتھیار ہے جسے کوئی چھین نہیں سکتا، آپ نے تعلیم کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے ملکی ترقی میں حصہ ڈالنا ہے۔

چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت صحت اور تعلیم کے شعبے میں اہم خدمات سر انجام دے رہی ہے، پورے پاکستان سے مریض یہاں علاج کیلئے آتے ہیں، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سری لنکا کے بچے آکر یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بہتر انٹرنیٹ سے خواہ کوئی نوجوان پاکستان کے دیہات میں موجود ہے، یا دنیا میں کہیں بھی ہے، وہ ترقی یافتہ دنیا سے جڑ جاتا ہے، ہم نے پہلے تو اپنی بات ’بابوں‘ کو سمجھانی ہے، پھر ان کا مقابلہ کرنا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری سے اسحاق ڈار، فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی ملاقاتیں

انہوں نے کہا کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنج کا سامنا ہے، پی ایس ڈی پی کے پاس موسمیاتی خطرے کیلئے کوئی پلاننگ نہیں ہے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم نے کوئی بھی منصوبہ بنانا ہے تو مستقبل میں موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ ہوکر بنانا پڑے گا، کوئی سڑک ہو، گھر ہوں، کوئی بجلی کا منصوبہ ہو، یا کوئی بھی منصوبہ ہو۔

پہلے ہم موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے منصوبہ بندی کرلیں، اس کے بعد پوری دنیا میں جدوجہد کریں گے، دنیا کے 10 سب سے زیادہ خطرے میں شمار ہونے والے ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے، ہمیں عالمی سطح پر کاربن کا اخراج رکوانا ہوگا۔

Read Comments