سینئر سول جج شرقی کی عدالت نے کے الیکٹرک کے خلاف بڑا فیصلہ سنا دیا، کرنٹ سے جاں بحق ہونے والے کمسن اذان کو 6 سال بعد انصاف مل گیا۔
سینئر سول جج شرقی عنبرین جمال نے کے الیکٹرک حکام کے خلاف ڈگری جاری کرتے ہوئے لواحقین کو 48 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
ایڈووکیٹ عثمان فاروق کے مطابق 2017 میں ہوئی بارشوں میں 8 سالہ اذان جان کی بازی ہار گیا تھا، جس پر کے الیکٹرک کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ میں کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کی غفلت واضح ہے، کے الیکٹرک گارڈ وائر لگانے میں ناکام رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے ہمارے ہرجانے کے دعوے کو درست قرار دیا۔
واضح رہے کہ 23 جولائی 2017 کو 8 سالہ اذہان ماڈل کالونی کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا تھا۔
کے الیکٹرک کا مؤقف تھا کہ بچے کو جس پول سے کرنٹ لگا ہے وہ کے ایم سی کا ہے، تاہم بجلی کی فراہمی کے الیکٹرک کی جانب سے کی جاتی ہے۔
کے الیکٹرک کے مطابق بارشوں میں گھروں سے نہ نکلنے کی آگاہی مہم چلائی جاتی ہے، اس کے باوجود بچے کا گھر سے نکلناغفلت ہے، لہذا کے الیکٹرک کا حادثے سے کوئی تعلق نہیں۔