Aaj Logo

اپ ڈیٹ 24 دسمبر 2024 05:02pm

نیشنل ڈیفنس کمپلیکس و دیگر اداروں پر پابندیاں بے جواز، ہمارا مقصد اپنا دفاع ہے: وزیراعظم

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دیگر اداروں پر پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، پاکستان کا دفاعی پروگرام جارحیت کیلئے ہرگز نہیں ہے، ہمارا مقصد اپنا دفاع ہے۔

وزیراعظم نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، چند دن پہلے خوارجیوں کے حملے میں 17 اہلکار شہید ہوئے۔

کابینہ اجلاس میں شہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے 8 خوارج کو جنہم واصل کیا، سپہ سالار خود وہاں گئے اور لواحقین کا حوصلہ بڑھایا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیے بغیر معاشی استحکام کے ثمرات حاصل نہیں ہوسکتے، دہشت گردی کا بھرپور مقابلہ کیا جارہا ہے، ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف مذموم کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والے پاراچنار کے حالات پر توجہ دیتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دیگر اداروں پر پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، پاکستان کا دفاعی پروگرام جارحیت کیلئے ہرگز نہیں، ہمارا مقصد اپنا دفاع ہے، وزارت خارجہ نے پابندیوں پر جامع مؤقف دیا ہے، پاکستان کا جوہری پروگرام ملک کے 24 کروڑ عوام کا ہے، جوہری پروگرام پاکستان کے عوام کو عزیز ہے، اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا، پاکستان کے جوہری پروگرام پر پوری قوم متحد ہے۔

امریکی پابندیوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، پاکستان کی سکیورٹی کے فیصلے قوم کرے گی، دفتر خارجہ

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کیلئے تشکل دی گئی کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے، دونوں کمیٹیوں کی دوسری ملاقات دو جنوری کو ہوگی، ہمیں ذاتی پسند کے بجائے قومی مفادات کو مدنظر رکھنا چاہیے، ایسے اقدامات سے ملکی معیشت کا پہیہ رواں دواں رہے گا، امید ہے حکومتی اور پی ٹی آئی کمیٹیوں کی ملاقات مفید رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں مزید دو فیصد کمی کی گئی ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے۔

وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر یونس سے قاہرہ میں ملاقات اچھی رہی، بنگلادیش کی قیادت نے اچھے جذبے کا اظہار کیا ہے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار فروری میں بنگلادیش کا دورہ کریں گے، انڈونیشیا اور ترکیہ کے صدر سے بھی مفید ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

وزارتوں کے سیکرٹریٹ میں اسٹاف کی پوسٹس 30 فیصد تک کم کرنے کی تجویز

ادھر وفاقی کابینہ کو حکومت کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی نے وزارت سائنس وٹیکنالوجی، تجارت، ہاؤسنگ، قومی غذائی تحفظ و تحقیق اور ان وزارتوں سے متعلقہ اداروں کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئیں۔

کمیٹی نے مذکورہ وزارتوں کے کچھ اداروں کو مکمل بند کرنے اور باقی کو ضم کرنے کی سفارشات پیش کیں۔ کمیٹی نے ان وزارتوں کے سیکرٹریٹ میں اسٹاف کی پوسٹس 30 فیصد تک کم کرنے کی تجویز دی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ان سفارشات کی منظوری کے بعد قومی خزانے کو 42.1 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔ کابینہ اراکین نے ان سفارشات پراپنی آراء بھی دیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کابینہ اراکین کی آراء کی روشنی میں ان وزارتوں کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے سفارشات اور عملدرآمد کا جائزہ لے کر وفاقی کابینہ میں دوبارہ رپورٹ پیش کی جائے۔

وفاقی کابینہ کو وزیر داخلہ محسن نقوی نے پارا چنارکی صورتحال پربریفنگ میں بتایا گیا کہ پارا چنار میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، وفاقی اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں مل کر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پارا چنارسے مریضوں کو دوسرے شہر منتقل کرنے کے لئے وزیراعظم کے زیر استعمال ہیلی کاپٹر مختص کیا گیا ہے۔ تمام اسپتالوں میں تمام ضروری ادویات دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

Read Comments